کراچی(ٹی وی نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومت اگر پرویز مشرف کے خلاف کیسز نہیں چلاتی تو آئین و قانون کی بالادستی کا مذاق اڑے گا،فیصلے سے ظاہر ہوگیا کہ حکومت پرویز مشرف کے معاملہ پر بے بس ہے،حکومت کی طرف سے عدالت کا سہارا لینا افسوسناک ہے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دے کر عقلمندی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس فیصلے نے سسٹم کو بڑے دھچکے سے بچالیا ہے، آج جمہوریت ، آئین اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے سیاہ دن ہے، چوہدری نثار جس طرح اس فیصلے کی وجوہات بیان کررہے تھے ان پر ترس آرہا تھا۔ افتخار احمد، حفیظ اللہ نیازی، امتیاز عالم،سلیم صافی اور بابر ستار نے ان خیالات کا اظہار جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبا عائشہ احتشام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امتیاز عالم نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دینے سے ظاہر ہوگیا جمہوری حکمرانی کتنی بے بسی کا شکار ہے، آج جمہوریت ، آئین اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے سیاہ دن ہے، وزیرداخلہ نے بڑے کروفر سے اپنے آئینی، اخلاقی، جمہوری فریضے سے دستبرداری اختیار کی ہے، حکومت کی طرف سے عدالت کا سہارا لینا افسوسناک ہے، حکومت نے اپنی سیاسی بقا کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگر پرویز مشرف کے خلاف کیسز نہیں چلاتی تو آئین و قانون کی بالادستی کا مذاق اڑے گا، پرویز مشرف ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، پرویز مشرف کو ان کے سابقہ ادارے کی مکمل حمایت حاصل رہی ہے، اپوزیشن اس معاملہ پر سخت پوزیشن لے گی تو حکومت کو بھی اخلاقی اور قانونی پوزیشن کا خیال رکھنا ہوگا، پرویز مشرف کے خلاف غازی رشید کیس بہت خطر نا ک ہے، کل کوئی شخص بھی فاٹا میں فوجی کارروائی پر بھی ہما ر ے کمانڈرز کے خلاف عدالت میں درخواست دیدے گا ۔ سلیم صافی نے کہا کہ حکومت نے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دے کر عقلمندی کا فیصلہ کیا ہے، حکومت کے پاس اس فیصلے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، مجھے دکھ ہے کہ حکومت اس فیصلے کے بعد احسن اقبال کے ساتھ سے محروم ہوجائے گی کیونکہ احسن اقبال نے کہا تھا اگر پرویز مشرف کو باہر جانے دیا گیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔