• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ذہین طاہرہ زندہ ہیں‘‘، بیٹے نے موت کی افواہوں کی تردید کر دی

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر ترین اداکارہ ذہین طاہرہ کے صاحبزادے کامران خان نے اپنی والدہ کے انتقال کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی طبیعت میں اب بہتری آئی ہے۔


پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر ترین اداکارہ ذہین طاہرہ کراچی میں 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

خاندانی ذرائع نے ذہین طاہرہ کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔

گزشتہ ماہ دل کا دورہ پڑنے کے بعد اداکارہ ذہین طاہرہ کو کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زیرِ علاج تھیں۔

طبیعت زیادہ خراب ہونے کے باعث وہ وینٹی لیٹر پر بھی رہیں، گزشتہ رات ان کی طبیعت انتہائی خراب ہوگئی جو سنبھل نہ سکی اور وہ اس جہانِ فانی سے رخصت ہو گئیں۔

ذہین طاہرہ 1949ء میں بھارتی شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئیں، مرحومہ 45 برس ٹیلی ویژن سے منسلک رہیں، انہوں نے ریڈیو، اسٹیج اور ٹی وی کے علاوہ کئی فلموں میں بھی کام کیا، مرحومہ نے سینکڑوں ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

ذہین طاہرہ کی علالت کے دوران سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی جھوٹی خبریں پھیل گئی تھیں جس کی ان کے صاحبزادے کامران خان نے اس وقت تردید کی تھی۔

کراچی سے تعلق رکھنے والی اداکارہ ذہین طاہرہ نے کئی دہائیوں تک سرکاری ٹیلی ویژن کے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، وہ پی ٹی وی کی تاریخ کی سب سے سینئر اور بزرگ اداکارہ قرار دی جاتی ہیں۔

ذہین طاہرہ نے خدا کی بستی، عروسہ، دستک، دیس پردیس، کالی آنکھیں، کہانیاں، وقت کا آسمان، ماسی اور ملکہ، راستے دل کے، کیسی ہیں دوریاں، شمع، دل دیا دہلیز، چاندنی راتیں، آئینہ، تجھ پہ قربان سمیت 700 سے زائد ڈراموں میں کام کیا۔

حکومتِ پاکستان نے اداکاری کے میدان میں لازوال خدمات کے اعتراف میں ذہین طاہرہ کو 2013ء میں تمغۂ امتیاز سے نوازا تھا۔

تازہ ترین