• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی ورلڈ کپ 2019 ء میں لمحہ بہ لمحہ بدلتی ہوئی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیمی فائنل ہونے کے امکانات روشن ہوتے جا رہے ہیں۔


روایتی حریفوں  کے درمیان کرکٹ کا ہر میچ انتہائی دلچسپ اور ہائی وولٹیج ہوتا ہے، گو کہ اس ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچ میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آچکی ہیں جس کا نتیجہ بھارت کی 89 رنز سے جیت پر نکلا تھا۔

ایونٹ میں دونوں ٹیموں کے ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آنے کا امکان پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستانی ٹیم پہلے کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ موڈ کے ساتھ میدان میں اترے گی۔

گرین شرٹس ایونٹ میں جب سے ’مسٹ وِن‘ کی صورت حال سے دوچار ہوئی ہے تب سے ٹیم میں ایک بجلی سی بھر گئی ہے اور اس کا ہر کھلاڑی اپنے حصے کی ذمہ داری لے رہا ہے، جس کا نتیجہ سب سے پہلے لارڈز میں جنوبی افریقہ کے خلاف 49 رنز کی جیت اور پھر ایجبسٹن میں ناقابل شکست نیوزی لینڈ کے خلاف 6 وکٹ کی شاندار فتح کے ساتھ سامنے بھی آیا ہے۔

پاکستان کو ابھی کس کس سے جیتنا ہے

پاکستان کو اب اپنے اگلے 2 میچز نسبتاًآسان حریف افغانستان اور بنگلا دیش سے کھیلنے ہیں، نہ صرف کھیلنے ہیں بلکہ جیتنے بھی ہیں تاکہ وہ فائنل فور میں 11 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن حاصل کرسکے۔

دوسری جانب ایونٹ کی ناقابل شکست ٹیم بھارت کو 17 پوائنٹس کے ساتھ گروپ پوزیشن کی نمبر ون ٹیم بننے کے لیے انگلینڈ، بنگلا دیش اور سری لنکا کو مات دینی ہے جو کہ اس کی موجودہ فارم دیکھ کر ناممکن قرار نہیں دیا جا سکتا۔

انگلینڈ کی ہار درکار

ہوم ٹیم انگلینڈ کے ابھی تک 8 پوائنٹس ہیں جبکہ اس نے ایونٹ میں 2 سخت میچز کھیلنے ہیں جس میں اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ اور بھارت سے ہوگا اور ایک میچ کی ہار بھی 10 پوائنٹس دلوا کر اسے سیمی فائنل کی دوڑ سے آؤٹ کرسکتی ہے۔

سری لنکا کی لنکا کون ڈھائے گا

سری لنکا کو ابھی اپنے 3 میچز جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور بھارت کے خلاف کھیلنا ہیں اور ایک میچ کی شکست بھی اس کے پوائنٹس 10 پر لے آئی گی جو یقینی طور پر اسے بھی ایونٹ سے آؤٹ کر سکتی ہے۔

بنگلا دیش کو بھی گھر بھیجنا پے

سیمی فائنل کی ایک اور امیدوار ٹیم بنگلا دیش  بھی ہے جس کو اپنے اگلے 2 میچز بھارت اور پاکستان کے خلاف کھیلنے اور لازمی جیتنے ہیں، بصورت دیگر ایک ہار بھی اس کے پوئنٹس 9 پر لے آئی گی اور پھر یہ ٹیم بھی خالی ہاتھ وطن لوٹ جائے گی۔

مختصراً یہ کہ پاکستان اور بھارت کو ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آنے کے لیے اب اپنے آنے والے تمام میچز لازمی جیتنے ہیں تاکہ شائقین کرکٹ کو روایتی حریفوں کے درمیان پر جوش اور سنسنی خیز سیمی فائنل دیکھنے کو مل سکے۔

آئی سی سی ورلڈ کپ قوانین کے مطابق ایونٹ کی پہلی پوزیشن کی ٹیم کا سامنا چوتھی پوزیشن پر رہنے والی ٹیم کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ دوسری پوزیشن پر رہنے والی ٹیم کا میچ تیسری پوزیشن والی ٹیم سے ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ ورلڈ کپ میں آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کیلئے اپنا ٹکٹ بک کروا چکی ہے، نیوزی لینڈ اور بھارت کو ایک جیت درکار ہے جبکہ جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور افغانستان مکمل طور پر سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوچکے ہیں۔

تازہ ترین