برسلز: روچیل ٹوپلینسکی
برسلز میں جمعرات کو قومی سربراہی اجلاس میں چیک جمہوریہ، ایستونیا،ہنگری اور پولینڈ نے یورپ بھر میں 2050 تک نیوٹرل کلائمٹ ایمیشن( کاربن کے صفر اخراج) کے ہدف کیلئے معاہدہ کو مسدود کردیا ہے۔
یورپی یونین بھر میں وعدےکے وسیع تر اتفاق میں ناکامی نے ستمبر میں اقوام متحدہ کی آب و ہوا کے حوالے سے کانفرنس میں نئے ٹھوس عہد پر اتفاق کیلئے یورپ پر دباؤ میں اضافہ کردیا۔ خالی ہاتھ پہنچنا یورپی بلاک کی موسمیاتی تبدیلیوں پر کارروائی کرنے میں قیادت کی کوششوں کو سبوتاژ کرسکتا ہے اور چین اور اس جیسے دیگر متعدد ممالک پر دباؤ ڈالنے کو مزید مشکل بنادے گا۔
مغربی اور اسکینڈینیویا کی ریاستیں روایتی طور پر موسمیاتی تبدیلیوں پر جراأت مندانہ کارروائی کیلئے مطالبہ کرتی رہی ہیں۔
جبکہ مرکزی اور مشرقی یورپی ممالک تبدیلی کیلئے ضروری رفتار اپنانے کے بارے میں فکرمند ہیں اور اہداف کو پورا کرنے کے لیے سماجی اور معاشی مطابقت کو بھی متوازن کررہے ہیں۔ دیگر ممالک کے ساتھ پولینڈ اور ہنگری نےمعاشی اور سماجی بنیادوں پر 2050 کے اہداف کی مخالفت کی تھی۔
پولینڈ کے وزیراعظم ماتوئش موراویئسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سختی سے اپنے مفادات کا دفاع کررہے تھے۔پولینڈ ان ممالک میں سے ایک ہے جن کیلئے معاوضے کا پیکج ہونا ضروری ہے۔ ہمیں لازمی علم ہونا چاہیے کہ ماڈرنائزیشن کیلئے ہم کتنا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
مخالف ممالک میں سے ایک کے سفیر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ لاگت جانے بغیر کسی پالیسی کے لیے وعدہ نہیں کرسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ آئیڈیا کے ساتھ کوئی بھی ملک معاشی اعدادوشمار پیش کرنے کے قابل نہیں تھا۔
تاہم یورپی پارلیمان میں گرینز کے صدر سکا کیلیر نے کہا کہ ممالک کے سربراہوں اور حکومتوں نے ایک بار پھر مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت کو نظرانداز کردیا اور ہم سب کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا۔ کاروباری مفادات کے تحفظ اور طاقت ابھی بھی اہم دکھائی دے رہی ہے۔
مئی میں فرانس، ہالینڈ اور سویڈن سمیت آٹھ ممالک کی جانب سے پیش کئی گئی پہلی جرأت مندانہ تجاویز کی جرمنی کی جانب سے گزشتہ ہفتے حمایت کے فیصلے کے بعد اہداف کے پیچھے تحریک نے زور پکڑ لیا تھا۔تاہم چار مخالف سربراہان اپنے مؤقف پر سختی سے ڈٹے رہے۔(جرمنی نے مئی میں پیش کی جانے والئی تجاویز کی گزشتہ ہفتے حمایت کی تھی)
مہم چلانے والے ادارے کلائمٹ ایکشن نیٹ ورک یورپ کے ڈائریکٹر وینڈل ٹرائیو نے کہا کہ یہ تسلیم کرنا مشکل ہے کہ اپنی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے چھوٹے مفادات کے ذریعے چلنے والے یہ چار ممالک یورپی یونین کے کے ماحولیاتی امور کیلئے فوری ضرورت میں اضافے اور وسیع حمایت کیلئے کوششوں کی مخالفت میں کامیاب رہے ۔
یہ فیصلہ برطانیہ کے 2050 کے خالص اہداف کو صفر کرنے کیلئے قانون سازی کرنے والے جی 20 کی پہلی معیشت بننے کے دوسرے روز آیا۔ فرانس،جرمنی اور نیوزی لینڈ اسی طرح کی تجاویز پر غور کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کی گزشتہ سال رپورٹ کے بعدکاربن کے عالمی اخراج پر تشویش میں اضافہ ہوا جس سے پتہ چلا کہ اگر 2050 تک کاربن کےخالص عالمی اخراج کو صفر کردیا جائے تو موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات سے بچنا ممکن ہے۔
موسمیاتی تبدیلی یورپ میں اہم سیاسی مسئلہ بن چکا ہے، اور حالیہ یوپی انتخابات میں گرین جماعتوں کیلئے حمایت میں اضافہ ہوا۔اس موسم بہار میں براعظم بھر میں نوجوانوں کے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مظاہرے ہوئے، ہزاروں طلبہ نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کارروائی نہ ہونے کے خلاف کلاس روم کا بائیکاٹ کیا،اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک نے موسمیاتی ایمرجنسی کا اعلان کردیا۔
گرین پیس یورپی یونین کی موسمیاتی تبدیلی کے مشیر سیبسٹین مینگ نے کہا کہ سائنسدانوں کے انتباہ اور سڑکوں پر کارروائی کا مطالبہ کرنے والے عوام کے ساتھ کہ معاملات کو حل کرنے کا وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے،ہماری حکومتوں کے پاس سامنے آکر قیادت کرنے اور مکمل طور پر کاربن سے پاک تیز رفتار راستے پر یورپ کو ڈالنے کا موقع تھا۔انہوں نے اسے گنوادیا۔
2050 تک کاربن سے پاک بننے کا اہداف کاربن کے اخراج کو کم کرنے کیلئے بہت زیادہ اقتصادی تبدیلیوں کا متقاضی ہے۔یورپی کمیشن نے اندازہ لگایا ہے کہ اس کیلئے سالانہ انرجی کے انفرااسٹرکچر میں 175 ارب یورو سے 290 ارب یورو کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی،بلاک کے سالانہ 266ارب یورو کم کرکے اسے فنڈ دیا جاسکتا ہے۔
سمت کا تعین طے کرنے کے لیے 2050 کے اہداف ضروری تھے،تاہم مہم چلانے والوں نے بھی درجہ حرات میں 5.1 سینٹی گریڈ کے اندر اضافےکی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے آئندہ دہائی میں ٹھوس اہداف اور فوری کارروائی کیلئے ضرورت پر زور دیاہے، جو پیرس ماحولیاتی معاہدے کی امنگ ہے۔
درجن بھر یورپی ممالک نے بلاک کے 2030 کے بڑھتے ہوئے اہداف کی عوامی سطح پر حمایت کی،جسے مہم چلانے والوں نے 5.1 سینٹی گریڈ کی حد کے اندر رہنےکو پورا کرنے کیلئے ضروری سمجھتے ہیں۔
بروگل تھنک ٹینک کے ریسرچ فیلو سائمن ٹیگلیا پیٹرا نے کہا کہ یورپی بلاک کو 2024 کے آپشن تیار کرنے کے لیے 2050 تک یورپی یونین انرجی سسٹم کی ساخت کی وضاحت اور آئندہ بجٹ میں ٹھوس وعدے رکھنے کی ضرورت ہے۔
یورپی یونین کے 28 ممالک نے حال ہی میں نیشنل انرجی اور ماحولیات کے منصوبے جمع کرائے ہیں جو مجموعی طور پر بلاک کے 2030 کے اہداف کو پورا کریں گے، حکومتیںسال کے اختتام تک اپنے منصوبوں میں بہتری لائیں گی۔
مستحکم ترقی کیلئے ورلڈ بزنس کونسل کی مینجینگ ڈائریکٹر ماریہ میندیلوس کے مطابق طویل المدتی موسمیاتی اہداف ہماری معیشتوں کو تبدیل کرنے کیلئے یہ یقینی بنائیں کہ کمپنیوں کو ان میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس انتظار کیلئے زیادہ وقت نہیں ہے، گرین دوڑ جاری ہے اور یہ دوڑ وہ جیتیں گے جن کے پاس موسمیات کے حوالے سے طویل المدتی اہداف کیلئے واضح حکمت عملی اور منصوبے ہیں۔
خالص صفر ہدف حاصل کرنے کا مطلب گرین ہاؤس گیس کا اخراج کم کرکے تقریبا نہ ہونا ہے اورز مبنی منصوبوں کے ساتھ کاربن کے کسی بھی بقیہ اخراج کے معاوضے کے طور پر ایسامتبادل دے گا جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرسکے،جیسا کہ درخت لگانا۔