پولیس نے ملتان میں 9 افراد کے قاتل اجمل اور اس کے والد کا رات گئے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔
ملتان کے علاقے حسن آباد میں گزشتہ روز پیش آنے والی 9 افراد کے قتل کی لرزہ خیز واردات کے ملزم اجمل اور ظفر کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزم اجمل نے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں مقیم تھا جہاں اسے اپنی بیوی کی کسی پارٹی میں ڈانس کی ویڈیو موصول ہوئی۔
اجمل کا اپنے بیان میں مزید کہنا ہے کہ میری بیوی کی بہنوں کا کردار اچھا نہیں تھا اور وہ میری بیوی کو بھی اپنے ساتھ شامل کرنا چاہتی تھیں۔
اجمل نے کہا ہے کہ ڈانس کی ویڈیو دیکھ کر میں طیش میں آ گیا اور پاکستان پہنچ کر ان لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقتولین کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق 6 افراد کی موت آگ لگنے اور دم گھٹنے سے ہوئی جبکہ 3 افراد کی موت گولیاں لگنے سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں نامزد اجمل کا بھائی اشمل، بہن فرحت اور بھابھی انیلہ مفرور ہیں جن کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔