دنیا میں شاید ہی کوئی انسان ایسا ہو، جسے ذہنی دباؤ کا سامنا نہ ہوتا ہو۔ ملازمت، یوٹیلیٹی بلز یا زندگی کا کوئی نہ کوئی واقعہ آپ کو ذہنی دباؤ میں مبتلا کرسکتاہے، تاہم اس کیفیت میں آپ کب تک رہتے ہیں، یہ آپ پر منحصر ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ ذہنی دباؤ کو کیسے مینیج کرتے ہیں۔ عام طور پر ذہنی دباؤ سے دور رہنے کیلئے صحت بخش غذائیں، ورزش اور بھرپور نیند جیسے معمولات پر عمل کیا جاتا ہے۔ نیویارک کے ادارے الیون الیون ویلنیس سینٹر کے ہیلتھ کوچ جیکی ڈومبورگیان کا کہنا ہے، ’’ اگر ذہنی دباؤ آپ کے بالوں، جِلد اور ناخنوں سے ظاہر ہونے لگے تو آپ کبھی دباؤ کا شکار ہونا پسند نہیں کریں گی لیکن کچھ علامات ایسی ہیں، جو آپ کے ذہنی دباؤ کو ظاہر کرسکتی ہیں ‘‘۔
آنکھوں کی دیکھ بھال
کل کیا کرنا ہے، اس کی ٹینشن آج سے ہی شروع ہوجاتی ہے اور بعض اوقات کل کے متوقع حالات آج کی نیند اڑادیتے ہیں۔ نیند نہ آنے کی وجہ سے آپ کی آنکھوںکے نیچے پانی جمع ہو جاتا ہے اور وہ پھولنے لگتی ہیں۔ صبح آپ کی آنکھیں اور زیادہ خرابی ظاہر کررہی ہوتی ہیں۔ اگر آپ کو سیاہ حلقوں سے پاک خوبصورت آنکھیں چاہئیں تو ساری سوچوں کو بالائے طاق رکھ کر موبائل اسکرین اور دیگر الیکٹرونک ڈیوائس بندکرکے بھرپور نیند لینے کی تیار ی کریں اور کیفین سے پا ک چائے جیسے کہ کیمومائل ٹی کا ایک کپ پئیں۔ اس سے آپ کو اچھی نیند آئےگی۔ اگر پھر بھی صبح آپ کی آنکھیں سوجی ہوئی ہوں تو ایک ٹھنڈا ٹھار چمچ ( جو فریج میں رکھا ہو) الٹا کرکے آنکھوںکے نیچے پھیریں۔ اس کے بعد آنکھوں کے نیچے الٹی مثلث بنا کر کنسیلر لگائیں۔ ایسا کرنے سے آپ کے ناک سے چمک شروع ہو کرآپ کی آنکھوںتک بڑھتی چلی جائے گی اور اس سوجن کو چھپالے گی۔
خشک اور کھردری جِلد
اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں توہو سکتاہے کہ آپ زائد مقدار میں پانی نہ پی رہی ہوں، خصوصاً موسم گرما میں زیادہ پانی نہ پینے سے ڈی ہائیڈریشن اور آپ کی جِلد کاغذ جیسی خشک ہو سکتی ہے۔ اس کے سدباب کے لیے آپ بہت سارا پانی پئیں، کم سے کم آٹھ گلاس اور وہ بھی ہر روز۔ جسم میں صحت بخش اینٹی آکسیڈنٹس میں اضافے کیلئے آپ کو گرین ٹی پینے اور ایسی غذائیںکھانے کی ضرورت ہےجن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو، جیسے کہ کھیرے ، ٹماٹر، چقندر، تربوز یا ہری سبزیاں وغیرہ۔ فوری ہائیڈریشن کیلئے ایک سیرم استعمال کریں، جس میں ہیالیورونک ایسڈ (Hyaluronic Acid) ہو۔ یہ ایسا جزو ہے جوقدرتی طور پر آپ کے جسم میں موجود ہوتاہے اور پانی سے ہزار گنا زیادہ وزن رکھتاہے۔ یہ ہوا سے نمی جذب کرکے جِلد تک پہنچاتا ہے اور آپ کی جِلد دمکنے لگتی ہے۔
ایکنی
ذہنی دباؤ کی وجہ سے جِلد کے مسائل بھی سامنے آتےہیںجیسے کہ ایکنی، چنبل یا ایگزیما۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے کورٹیسول (Cortisol) ریلیز ہوتا ہے، اس کی وجہ سے جسم میں ایسے ہارمونز پیدا ہوتے ہیں، جس سے آپ کے چہرے اور جِلد پر دانے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے آپ کے جسم میں اچھے اور برے بیکٹیریاکا توازن بگڑ جاتاہے اوریہ آپ کے چہرے پر ایکنی کی صورت ظاہر ہونا شروع ہوتاہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ گہری سانسیں لیں (ایک لمبی سانس لے کر روک لیں اور چند سیکنڈوں کے بعد آہستہ آہستہ اپنے منہ سےنکالتے رہیں)، اس سے انزائٹی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ماہرین اس کیلئے 10منٹ کا مراقبے بھی تجویز کرتے ہیں۔ بہت سار ا پانی پینا اور متوازن غذا کھانا بھی اہمیت رکھتا ہے۔ پھل ، سبزیاں اور اعلیٰ معیار کا پروٹین بھی ان مسائل کے حل کیلئے لازمی ہیں۔
خارش
ذہنی دباؤ کی وجہ سے بگڑنے والا ہارمون Dysbiosis پیدا ہوتا ہے، جس سے برے بیکٹیریا، اچھے بیکٹیریا پر حاوی ہوجاتے ہیں اور جِلد میں خارش ہونے لگتی ہے۔ جِلد کو پرسکون رکھنے کیلئے سانس کی مشق بہت کام آتی ہے۔ گہری سانس لینے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے اور اس قسم کے مسائل کم پیدا ہوتے ہیں۔ سانس کی مشق کے علاوہ آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی بھی ضرورت ہے۔