آزاد کشمیر کی وادیٔ نیلم میں لیسواء کے مقام پر ’کلاؤڈ برسٹ‘ کے بعد آسمانی بجلی گرنے اور سیلابی ریلے سے ہونے والی تباہی کے بعد ریسکیو اور ریلیف کا کام جاری ہے۔
لوگ اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ گھروں کی بحالی کا کام کر رہے ہیں، جبکہ پاک فوج بھی ان علاقوں میں ریلیف کے کاموں اور امدادی سرگرمیوں کے لیے پہنچ گئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پاک فوج دریائے نیلم جہلم کے نوسیری اور دانی کے علاقوں میں سیلابی ریلے اور لاسواء گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ آبادی کے لیے امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی معاونت کر رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں، ان علاقوں میں پھنسے ہوئے 52 افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے، جبکہ متاثرہ افراد کو خوراک، راشن اور میڈیکل کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وادیٔ نیلم کے علاقے لیسواء میں ہونے والے کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں طوفانی بارش، سیلابی ریلے اور آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے 3 گاؤں ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
ان علاقوں میں پیش آنے والے مختلف حادثات میں 28 افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ ہو گئے، جن میں ملک کے مختلف علاقوں سے آئی ہوئی تبلیغی جماعت کے 12 افراد بھی شامل ہیں۔
مختلف علاقوں میں 160 مکانات بری طرح متاثر ہوئے جبکہ 71 دکانیں، 2 مساجد اور متعدد گاڑیاں نالہ لیسواء میں طغیانی کی وجہ سے بہہ گئیں، بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
لیسواء ویلی کو ملانے والے تمام راستے منقطع ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو ان علاقوں تک رسائی میں دشواری کا سامنا ہوا۔
امدادی کارروائیوں کے دوران جاں بحق افراد کی میتوں اور زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے، ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔