اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کیس کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست دائر کر رکھی تھی جس کی سماعت کے دوران مریم نواز عدالت میں پیش ہوئیں۔
عدالت نے نیب کی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر نون لیگی کارکنوں نے نعرے لگائے، اس موقع پر پولیس نے متعدد لیگی کارکنوں کو گرفتار کیا جن میں مرد و خواتین کارکن بھی شامل ہیں۔
کورٹ روم کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں تو موجودہ حکومت کو 5 سال دینے کے لیے تیار ہوں لیکن عوام انہیں مدت مکمل نہیں کرنے دیں گے کیونکہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اور میاں صاحب بات چیت کے لوازمات پورے نہیں کر سکتے، جس پر صحافی نے ان سے دریافت کیا کہ وہ کون سے لوازمات ہیں جو آپ لوگ پورے نہیں کر سکتے؟
مریم نواز نے جواب دیا کہ بات چیت کے لیے اصولوں کی قربانی دینی پڑتی ہے جس کے لیے ہم تیار نہیں ہیں، ڈیل دینے کی باتیں کرنے والے کو خود ڈیل کی ضرورت پڑ گئی ہے۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر نے کہا کہ آج راولپنڈی سے ہمارے 150 کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے، مسلم لیگ نون کے جتنے قائدین کو گرفتار کرنا ہے کر لیں لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ اب کسی کی جرأت نہیں کہ آمریت کی طرف دیکھے، آمر ناکام ہو چکا ہے، آج وہ بیمار ہیں، اللّٰہ تعالیٰ انہیں صحت دے۔
اس سے قبل مریم نواز علی الصبح جاتی امراء سے اسلام آباد روانہ ہوئیں، ان کی روانگی سے قبل رات کو ہی کارکن جاتی امراء پہنچنا شروع ہو گئے تھے جنہوں نے قیادت کے حق میں نعرے بازی کی۔
کارکنوں نے مریم نواز کی گاڑی پر پھول نچھاور کیے اور بکرے کا صدقہ بھی دیا۔
مریم نواز کو آج احتساب عدالت اسلام آباد نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرانے کے الزام میں طلب کر رکھا تھا۔