چین میں منعقد ہونے والے ورلڈ پولیس اینڈ فائر گیمز ( ڈبلیو پی ایف جی )کے اٹھارویں ایڈیشن میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے نوجوان پولیس اہلکارخان سعید آفریدی چاندی کا تمغہ لینے میں کامیاب ہوگئے۔
چین کے صوبے سیچوان کے شہر چینگڈو میں منعقد عالمی مقابلوں میں خان سعید آفریدی نے پاکستان کی نمائندگی کی اور سلور میڈل لینے میں کامیاب رہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر سعید آفریدی خان نے ایک پوسٹ میں مقابلوں کی تصاویر شیئر کیں۔ پوسٹ میں سلور میڈل جیتنے پر اللّہ کا شکر ادا کیا اور یہ اعزاز حاصل کرنے پر فخر محسوس کیا۔
انہوں نے ’ورلڈ پولیس اینڈ فائر 2019‘ کے مقابلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ ان مقابلوں میں دنیا بھر سے 11ہزار ایتھلٹس نے شرکت کی۔
کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے سعید آفریدی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ’یہ پاکستان کے لئے خوشی کا موقع ہے کہ میں نے سندھ پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان کے لئے یہ کامیابی حاصل کی۔‘
ساتھ ہی انہوں نے آئی جی سندھ سید کلیم امام کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔
بین الاقوامی سطح پر 2011سے باکسنگ میں نام بنانے والے سعید آفریدی کا تعلق سندھ پولیس کی اسپیشل سیکورٹی یونٹ سے ہے۔ بین الاقوامی سطح پر وہ بے شمار تمغے بھی حاصل کر چکے ہیں۔
پاکستان میں تھائی باکسنگ کے ماہر سعید خان نے اپنے ایک انٹرویو میں باکسنگ کی اس قسم کے بارے میں بتاتےہوئے کہا کہ تھائی باکسنگ یا امی تھائی، ایک قدیم مارشل آرٹ ہے۔ اس طرح کے مارشل آرٹ کو ’8 جسم کے حصوں کا آرٹ‘ بھی کہتےہیں ۔
ڈبلیو پی ایف گیمزکے مقابلوں کا آغاز 8 اگست سے ہوا جو 18 اگست 2019 تک جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ ڈبلیو پی ایف جی ہر دوسرے سال منعقد ہونے والا ایک بین الاقوامی ایونٹ ہے، یہ پولیس اور فائر فائٹرز کے درمیان باڈی بلڈنگ کوفروغ دینے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔ پہلی ڈبلیو پی ایف جی 1985 میں سان جونز،کلیفورنیا میں منعقد ہوئی تھی۔
اولمپک طرز کے مقابلوں میں دنیا بھر کے پولیس اور فائر فائر فائٹرز کے شعبوں سے وابستہ افراد شرکت کر سکتے ہیں ۔
ڈبلیو پی ایف جی کے ہر ایڈیش میں دنیا بھر کے 70سے زیادہ ممالک سے 10ہزار سے زائد افراد شرکت کرتے ہیں جس میں 65ایونٹس کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔
ڈبلیو پی ایف جی ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی ایک ممبر ڈینی برڈکٹر کا کہنا ہے کہ ’یہ پہلی دفعہ ہے کہ ڈبلیو پی ایف جی ایشیاء میں شروع ہورہا ہے، ہم ایونٹ میں مزید ممالک اور شہروں کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ دلچسپ ثقافت اور عالمی شہرت یافتہ کھانوں کے ساتھ چنگڈو آس پاس کے ممالک اور علاقوں سے سیاحوں کے گروہوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا۔ چنگڈو میں اس ایونٹ کی میزبانی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے۔‘