کراچی میں مویشیوں سے پھیلنے والے جان لیوا کانگو وائرس سے مزید 2 افراد انتقال کرگئے ۔
کراچی میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں، جن کے باعث وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے،کانگو جیسا خطرناک وائرس بھی بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق ملک کے سب سے بڑے شہر میں جانوروں سے پھیلنے والے کانگو وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونے لگاہے۔
شہر میں رواں سال 12 افراد کانگو وائرس کے سبب جان کی بازی ہار گئے،3 افراد اب بھی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر مسعود سولنگی نے انسداد کانگو کے لئے اسپرے مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈاکٹر مسعود سولنگی کے مطابق شہر میں رواں سال درجن کے قریب افراد کانگو کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دو افراد سول اسپتال اور ایک مریض ناظم آباد میں قائم نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق کانگو وائرس جانور کی کھال ،خون اور تھوک میں موجود ٹک جسے چیچڑ بھی کہا جاتا ہے سے انسان کے خون میں شامل ہوکر درد،بخار،متلی اور خون کے بہنے کا سبب بنتا ہے ۔
دوسری جانب محکمہ صحت کی جانب سے انسداد ڈینگی اور کانگو کے لئے فور ی طور پر اسپرے مہم شروع کرنے کا اعلان تو کردیا گیا لیکن اس پر عمل درآمد کب ہو گا اس کا کسی کو علم نہیں ۔