• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویلیو ایڈیشن سیلز ٹیکس سے ٹریکٹر انڈسٹری کو مشکلات ہوں گی: کاشف لوائی

مقامی ٹریکٹر انڈسٹری نے حکومت سے کہا ہے کہ کم سے کم ویلیو ایڈیشن سیلز ٹیکس (ایم وی اے) کے نفاذ سے انڈسٹری کی لاگت میں اضافے اور صارفین کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سی ایف او الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ، کاشف لوائی نے ایف بی آر حکام سے ملاقات میں انہیں مطلع کیا ہے کہ زرعی ٹریکٹر پر سیلز ٹیکس 5 فیصد ہے جبکہ مقامی اور درآمدی خام مال کے اِن پُٹ پر 17 فیصد سیلز ٹیکس ہے جس کی وجہ سے ہر ماہ سیلز ٹیکس ریفنڈ جمع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب فنانس ایکٹ 2019ء کے ذریعے ویلیو ایڈیشن ٹیکس کو سیلز ٹیکس میں شامل کر دیا گیا ہے جبکہ سیلز ٹیکس، منیمم ویلیو ایڈیشن 12 ویں شیڈول کے تحت قابل ادائیگی ہوگا اور سامان کی درآمد پر وصول کیا جائے گا۔

کاشف لوائی نے کہا کہ 12 ویں شیڈول کے تحت دی گئی چھوٹ میں خام مال اور دیگر اشیاء جو صنعتی امور کے لیے درآمد کی جاتی ہیں اور جن پر کسٹم ڈیوٹی 16 فیصد سے کم ہے، ان پر ویلیو ایڈیشن ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس ٹیکس سے ٹریکٹروں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا اور صرف ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن میں ظاہر ہوگا جبکہ کسی قسم کے ری فنڈ کی اجازت نہیں ہے۔

کاشف لوائی کا مزید کہنا ہے کہ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اے جی ٹی ایل خام مال مختلف کسٹم ریٹ 11 فیصد سے 35 فیصد تک درآمد کرتا ہے اور امپورٹ مرحلے پر ایک فیصد ڈیوٹی ایس آر او 656(1)/2006 کے تحت ادا کی جاتی ہے جس کی اجازت ای ڈی بی کے منظور کردہ مینوفیکچررز کو خام مال درآمد کرنے کے لیے ہے، تاکہ کم شرحِ کسٹم ڈیوٹی سے وہ زرعی ٹریکٹر تیار کرسکیں، چونکہ انہیں 16 فیصد سے کم پر خام مال درآمد کرنے کی اجازت ہے اس لیے اس چھوٹ سے ان پر خام مال کی درآمد پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں ہو گی۔

انہوں نے ایف بی آر حکام سے اپیل کی کہ اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کیا جائے تاکہ بندرگاہ پر موجود سامان کو وصول کیا جاسکے۔

تازہ ترین