کراچی (نیوز ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریشسے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں مقبوضہ ریاست کی تازہ صورتحال، شہری محاصرے اور بھارتی مظالم سے آگاہ کرتے ہوئے درخواست کی کہ اس گھمبیر صورتحال میں اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی زندگیاں بچانا ہونگی،اس کے جواب میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے یقین دلایا کہ اس ضمن میں یو این کردار ادا کرے گا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے بتایا کہ فرانس میں موجود ہوں، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھی یہاں موجود ہیں، ان سے بات کروں گا، میں اپنا کردار ادا کروں گا، شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارت بھی تقسیم ہے جس کا عملہ مظاہرہ سرینگر ائیر پورٹ پر دنیا نے دیکھ لیا،بھارت کا جمہوری چہرہ بے نقاب ہو گیا۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو مقبوضہ کشمیر جانے نہیں دیا گیا اور انہیں ایئر پورٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔ وہاں پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ میں 7 پٹیشن دائر ہو چکی ہیں۔ جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ کوئی بھی مودی حکومت کے ساتھ نہیں ہے۔ سیکرٹری جنرل سے گفتگو کے بعد پریس کا نفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ انٹونیو گوٹیریش سے رابطہ ہوا ہے،یکطرفہ بھارتی اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ انہیں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے، بتایا کہ کلسٹر بموں، پیلٹ گنز استعمال کی جا رہی ہیں۔ صورتحال خوفناک ہوتی جا رہی ہے جس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے تشویش کا اظہار کیا ہے ، میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے رابطہ ہوا ہے، وہ اس وقت فرانس کے دارالحکومت پیرس میں موجود ہیں، میں ان کو باور کرایا کہ جمعۃ المبارک کی نماز کے دوران رکاوٹ ڈالی گئی۔ بہت سی مساجد کو بند کیا گیا، شہری جو اقوام متحدہ کے دفتر جانا چاہتے تھے ان پر پیلٹ گنز، تشدد اور شدید شیلنگ کی گئی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں آج 24 اگست کو چوتھی مرتبہ بتا رہا ہوں کہ ہمیں خدشات ہیں کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ طرز کا کوئی ڈرامہ رچا سکتی ہے۔