• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت سے حق خودارادیت مانگ رہے ہیں، فضہ نیازی

مانچسٹر( نمائندہ جنگ) پریس کلب آف پاکستان یوکے کے زیر اہتمام یوم آزادی پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مانچسٹر میں پاکستان کی کمیونٹی ویلفیئر اتاشی فضہ نیازی نے واضح کیا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میںانسانی حقوق کی مسلسل پامالی کر رہا ہے جس کے جواب میں کشمیری قوم اپنے حق خودارادی کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ تاہم پاکستان نے ہمیشہ یہ مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی طرف توجہ دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے تازہ ترین اقدامات پر احتجاج کی باز گشت پوری دنیا میں سنی جا رہی ہے۔ پاکستان نے بھارت کے نئے فیصلوںکو انسانی حقوق کی عالمی عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے - انہوں نے کہا کہ اگر کمیونٹی کو قونصلیٹ جنرل کی طریق کار یا کام کے حوالے سے کوئی شکایات ہیں تو اس کے لئے شکایات کا طریق کار موجود ہے۔ آپ میرے دفتر میں آکر مجھ سے اپنی شکایت کے بارے میں بات چیت کر سکتے ہیں یا قونصلیٹ آفس میں موجود شکایات کے باکس میں اپنی شکایت تحریری طور پربھیج سکتے ہیں جبکہ اس کے لئے انٹرنیٹ سروس کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ آپ کی شکایات سے نہ صرف مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے ہمیں بھی اپنے طریق کار پر نظر ثانی کا موقع ملے گا- اجلاس کے صدر اور پریس کلب آف پاکستان یوکے کے صدر شفیق الزمان نے کہا کہ ہم یوم آزادی پاکستان کے ذریعے اپنے وطن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں نیز یہ پریس کلب کی پالیسی کا حصہ ہے کہ ہم پاکستان کے قومی دن اور تہوار شان و شوکت سے منائیں جس سے ہمیں برطانیہ میں پاکستان کی ثقافت کو روشناس کروانے کا موقع ملے گا- انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیر کامسئلہ ہے ہمارا اس حوالے سے واضح مؤقف ہے کہ کشمیر‘کشمیریوں کا ہے اور انہیں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ان کا غیر مشروط اور لامحدود حق خود ارادی دیا جائے جو اقوام متحدہ کے اقوام سے متعلق چارٹر میں انہیںد یا گیا ہے - انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تحریک آزادی میں جن مسیحی اور دیگر غیر مسلم رہنماؤں نے قربانیاں دی ہیں انہیں تسلیم کیا جائے اور نصاب میں غیر مسلم مشاہیر کا ذکر بھی کیا جائے - انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے انعقاد میں پریس کلب کے تمام ارکان مبارکباد کے مستحق ہیں جبکہ ہم اپنے سپانسرز کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں - ممتاز صحافی علامہ عظیم جی نے انتہائی جذباتی انداز میں تحریک پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل پنجاب اسمبلی میں اکثریت مسلمانوں کی تھی ‘ وزیر اعلیٰ مسلمان تھا لیکن وہ نہیں چاہتے تھے کہ پنجاب پاکستان میں شامل ہو ۔ایسے میں اس وقت پنجاب اسمبلی کے سپیکر جو ایک مسیحی تھےنےپاکستان کے حق مین ووٹ دے کر پنجاب کو پاکستان میںشامل ہونے کے فیصلے پر مہرثبت کردی ، میں اس مسیحی شخص کی حب الوطنی کو کیسے بھول جاؤں، یہی حالت ہماری عدلیہ میں جسٹس کارنیلس کے فیصلوں کی ہے جنہوں نے انتہائی جاندار فیصلے کر کے ہماری عدلیہ کا سر فخر سے بلند کر دیا، پریس کلب آف پاکستان یوکے میں مسیحی ارکان کی شرکت انتہائی حوصلہ افزاءہے اورمجھے مسیحی کمیونٹی پر فخر ہے -انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اس وقت ہم سے تقاضا کر رہے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نبھائیں۔ کشمیر میں بھارت نے جو بازار قتل و غارت شروع کر رکھا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیںکہ کشمیریوں کو اس حالت میںاکیلے نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ میں رہ کر ہم اپنے سیاستدانوں پر زور دے سکتے ہیںکہ وہ مسئلہ کشمیر حل کروانے میںاپنا اثر ورسوخ استعمال کریں ، محبوب الٰہی بٹ نے کہا کہ ہم یوم پاکستان اس لئے مناتے ہیں کہ یہاں سیاسی جماعتیں یہ تہوار منانے میں ناکام ہو گئی ہیں،جب قومیںا پنے تہوارشان وشوکت سے نہیں منائیں گی تو ہماری آنے والی نسلوں کو یہ کیسے علم ہو گا کہ ہماری ثقافت کیا ہے- اگر تہوار نہ منائے جائیں تو اس کا خطرہ یہ ہوگا کہ ہماری آنےو الی نسلیں ہمارے اس کردار کو جاننے سے محروم ہو جائیں گی جو ماضی میں ہمارے مشاہیر نے اد اکیا - انہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وتشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں - حکومت پاکستان کی پالیسی یہ ہے کہ ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ چونکہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے اس لئے انہیںیہ حق بھی دیا جائے کہ اگر وہ خود مختار رہنا چاہیںتو رہ لیں لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ میں کشمیری ہونے کے ناتے یہ بات پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ کوئی کشمیری بھارت کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا - انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جنگ کو ہندو اور مسلمان کی لڑائی قرار دینا افسوسناک ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر کا ہندو‘ سکھ ‘ بدھ ہرکوئی آزادی کی جنگ لڑ رہا ہے اور اس کی یہ جنگ پاکستان کے نہیں بلکہ بھارت کے خلاف ہے - چوہدری پرویز مسیح مٹو نے کہا کہ پریس کلب آف پاکستان یوکے کے زیراہتمام بہت سے پراجیٹکس پر کام ہو رہا ہے جبکہ ایک اہم پراجیکٹ ہیٹ کرائمز کے حوالے سے ہے جو اکتوبر میں شروع ہو گا- انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد اعظمؒ کے اتحاد‘تنظیم اور یقین محکم کے اصولوں کو نہیں بھولنا چاہئیے - تقریب میں مقدسہ بانواور سرفراز تبسم نے پاکستان کے حوالے سے نظمیں بھی پڑھیں جبکہ بعدازاں موسیقی کا پروگرام بھی منعقد ہوا جس میں استاذ الاساتذہ استادمنظور احمد ملک نے خصوصی شرکت کی جبکہ اس موقع پر تنویر ملک، راشد علی چوہان،ظہیر لکھیرا، طاہر حفیظ، افتخار ڈار، جگتار سنگھ شہری، صفدر رانا، فریدہ لکھیرا اور دیگر فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا- اختتام پر ایک کیک بھی کاٹا گیا جو استاد صفدر خان نے گفٹ کیا تھا ۔تقریب میں کمیونٹی کے اہم رہنماؤں نے بھی شرکت کی جن میں غزالہ خان،گلزار خان، احمد نظامی، ضمیر بٹ، طارق لودھی، سموئیل جیکب، سرفراز تبسم، جاوید عنائت، الحاجی طارق محمود بھٹی، استاد صفدر خان، چوہدری اعجاز کاکا ملہی، ریاض کھوکھر اور دیگر شامل ہیں۔

تازہ ترین