بھارتی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد شامی کے خلاف مبینہ طور پر اہلیہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد شامی کو ان کی اہلیہ کی جانب سے گھریلو اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات اور دیگر جرائم پر مقدمہ درج کیے جانے کے بعد 15 روز کے اندر بھارت کی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے یا پھر انہیں گرفتاری کا سامنا ہوگا۔
محمد شامی بھارتی ٹیم کے ہمراہ ویسٹ انڈیز میں موجود ہیں جہاں وہ ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ عدالت نے ان کی غیر حاضری میں حکم جاری کردیا۔
فاسٹ بولر کی اہلیہ حسین جہاں کے وکیل ذاکر حسین کا کہنا تھا کہ شامی کو کلکتہ کی عدالت میں پیش ہونے اور ضمانت کی اپیل دائر کرنے کے لیے سمن جاری کردیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شامی حکم کی تعمیل میں ناکام ہوتے ہیں تو عدالت نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ انہیں گرفتار کرلیا جائے۔
ایک سینئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ انہیں تاحال عدالت کے حکم کی کاپی موصول نہیں ہوئی۔ محمد شامی کے خلاف اہلیہ پر تشدد کا مقدمہ مغربی بنگال کی پولیس نے رواں برس مارچ میں درج کیا تھا اور عدالت میں اس کی سماعت پیر کو ہوئی جبکہ شامی ویسٹ انڈیز میں موجود ہیں۔
یاد رہے کہ محمد شامی اور ان کی اہلیہ و سابق ماڈل حسین جہاں کے درمیان اختلافات مارچ 2018 میں سامنے آئے تھے، ان کی اہلیہ نے شامی اور ان کے گھر والوں کے خلاف شکایت کی تھی جس کے بعد شامی پر اقدام قتل سمیت 7 مقدمات درج کر لیے گئے تھے۔
بعد ازاں مارچ 2019 میں بھارتی پولیس نے محمد شامی کے خلاف تشدد سمیت جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
دوسری جانب محمد شامی نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کو بدنام کرنے کی مہم ہے۔
خیال رہے کہ حسین جہاں نے محمد شامی پر کرپشن کے بھی الزامات لگائے تھے جس پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، جبکہ عدالت کے تازہ احکامات پر بھی بورڈ نے کوئی بیان نہیں دیا۔