• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیڑھ ماہ میں پنجاب پولیس کی زیر ِحراست 7 ملزمان ہلاک

ڈیڑھ ماہ میں پنجاب پولیس کی زیر ِحراست 7 ملزمان ہلاک


ڈیڑھ ماہ میں پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ملزمان کی تعداد 7 ہو گئی ہے، جبکہ پولیس اہلکاروں کے نجی ٹارچر سیل بھی سامنے آئے ہیں۔

شالیمار پولیس کے نجی ٹارچر سیل میں پٹنے والا نوجوان امجد ہلاک ہو گیا، ایک اور ملزم عامر تھانہ شمالی چھاؤنی پولیس کے تشدد کی بھینٹ چڑھ گیا۔

اس سے پہلے اتوار کو رحیم یار خان پولیس کے تشدد سے اے ٹی ایم کارڈ چور صلاح الدین کی جان بھی چلی گئی تھی۔

اس حوالے سے پنجاب کے وزیرِ قانون راجابشارت کا کہنا ہے کہ پولیس تشدد سے زیرِ حراست ملزمان کی ہلاکت ناقابلِ معافی جرم ہے۔

راجا بشارت نے پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے، ایسے افراد کو نشانِ عبرت بنانا ضروری ہے۔

آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ دورانِ تفتیش جان لیوا تشدد کرنے والے ملازمین پولیس میں نہیں رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زیرِ حراست ملزمان کی ہلاکت کے 2 واقعات پر قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے، ان کالی بھیڑوں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی ہو گی اورقانونی کارروائی بھی ہوگی۔

تازہ ترین