• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے ٹاپ کراٹیکاز سعدی عباس ٹوکیو اوپن میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے۔

31 سالہ سعدی عباس کا کہنا ہے کہ اس چیمپئن شپ میں وہ اولمپک کوالیفائنگ کے لیے اپنی رینکنگ کو بہتر کرنا چاہتے ہیں۔

کامن ویلتھ اور ایشیئن کراٹے چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والے سعدی عباس نے ’جنگ‘ سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نظریں ٹوکیو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے پر مرکوز ہیں اور اس کے لئے ٹوکیو اوپن سمیت مئی 2020ء تک انہیں مختلف ٹورنامنٹس کھیلنے ہیں جن میں وہ اپنی رینکنگ بہتر بنائیں گے۔

سعدی نے بتایا کہ اس وقت ان کی اولمپک رینکنگ اٹھارہویں ہے اور کوالیفائنگ یقینی کرنے کے لیے ٹاپ فائیو میں آنا ضروری ہے اور وہ کافی پر امید ہیں کہ انہیں ٹوکیو اولمپکس میں جگہ مل جائے گی۔

ٹوکیو میں کراٹے ون پریمیئر لیگ 5 سے 8 ستمبر تک کھیلا جائے گا اور اس ٹورنامنٹ میں سعدی کا مقابلہ ٹاپ ایتھلیٹس سے ہوگا۔

31 سالہ ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ ٹوکیو اولمپکس تک کولیفائی کرنے کے لیے ان کی راہ میں رکاوٹیں تو ضرور ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ان کا جذبہ کم نہیں، وہ نہ صرف کوالیفائی کریں گے بلکہ پاکستان کے لیے میڈل بھی حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان میں بھی وہ بغیر کسی کوچ کے آئے ہیں جبکہ دیگر ایتھلیٹس کے ساتھ کوچز اور دیگر اسٹاف موجود ہے، اولمپک چیمپئن بننے کے لیے ہر ایتھلیٹس کے ساتھ پوری آرگنائزیشن ہوتی ہے، جبکہ انہیں اپنی ٹکٹ کی بکنگ سے لے کر میڈیکل کے معاملات،  سب از خود کرنا ہوتے ہیں۔

ایک سوال پر سعدی عباس نے کہا کہ کوچ کا نہ ہونا ان کے لیے سب سے مشکل پہلو ہے کیوں کہ اگر کوچ ہوتا تو ان کے مزید پوائنٹس بن سکتے تھے، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے بھی سعدی عباس کے لیے ترکش کوچ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے پی ایس بی کو لکھا ہے، لیکن پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔

سعدی عباس نے بتایا کہ وہ جاپان کے بعد ماسکو اور اسپین میں بھی ٹورنامنٹ کھیلیں گے جن سے ان کی اولمپک کوالیفائنگ کی راہیں آسان ہونے کا امکان ہے، جبکہ مئی میں پیرس میں ڈائریکٹ کوالیفائنگ راؤنڈ بھی کھیلنا ہے۔

تازہ ترین