• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب پولیس میں اصلاحات کا وزیراعظم کا وعدہ پورا نہیں ہوا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس میں اصلاحات کا وزیراعظم کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے،آر پی او بہاولپور عمران محمود نے کہا کہ صلا ح الدین کی ہلاکت کی ایف آئی آر درج ہوچکی ہے اور تحقیقات جاری ہیں، اس واقعہ میں ملوث تمام پولیس افسران کو معطل کیا جاچکا ہے، صلاح الدین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی حتمی رائے نہیں آئی ہے ، اس کیس میں کوئی حتمی رائے دینا میرے لئے ممکن نہیں ہوگا، صلاح الدین کی ہلاکت کی تحقیقات پورا بورڈ کررہا ہے،سماجی کارکن شہزاد رائے نے کہا کہ بطور سوسائٹی ہمارا مسائل کو حل کرنے کا طریقہ صرف تشدد ہے، آئین اور پینل کوڈ کے مطابق پولیس کے پاس ملزم کو مارنے کا کوئی حق نہیں ہے، سول سوسائٹی کو پولیس تشدد کیخلاف آواز اٹھانا اور اپنا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگا، سینئر صحافی رحیم اللہ یوسف زئی نے کہا کہ طالبان حملوں کے ذریعہ امریکا پر دباؤ بڑھارہے ہیں کہ اگر وہ معاہدہ کے بعد بھی اپنی فوج افغانستان میں رکھتا ہے تو یہ حال ہوگا۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا اور ملکی میڈیا پر اگر کوئی واقعہ زیربحث ہے تو وہ پنجاب پولیس کی ہلاکت میں ملزم صلاح الدین کی موت کا واقعہ ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے صلاح الدین کے والدین کے مطالبہ پر اس واقعہ کی جیوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا ہے، اس معاملہ کی جیوڈیشل انکوائری لاہور ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں ہوگی، صلاح الدین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے شیخ زید اسپتال اور میڈیکل کالج کے ترجمان نے پریس ریلیز جاری کی، جس کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ باتیں پھیلائی جارہی ہیں کہ رپورٹ میں لکھا ہے صلاح الدین کی موت تشدد سے نہیں ہوئی حالانکہ میڈیکل بورڈ نے تو اپنی کوئی رائے دی ہی نہیں ہے، ایک ماہ تک فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ آجائے گی جس میں صلاح الدین کی موت کی اصل وجہ پتا چل سکتی ہے، پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے مگر اب تک آنے والی تفصیلات کے بعد پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ صلاح الدین کا کیس واحد کیس نہیں ہے ایسے ان گنت واقعات ہیں، ایک پولیس اہلکار کی جمعرات کو بزرگ خاتون سے بدتمیزی کی ویڈیو بھی سامنے آئی، اس کے علاوہ لاہور میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل اور پولیس کے تشدد سے ایک شخص کی موت کی خبر بھی سامنے آئی، پولیس خود ٹارچر سیل چلاتی ہے، ملزمان کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے، ان میں کچھ دم توڑجاتے ہیں تو اہلکاروں کو معطل کر کے انکوائری کا کہہ دیا جاتا ہے اور کچھ عرصہ بعد معاملہ رفع دفع ہوجاتا ہے، دو ستمبر کو ہمارے پروگرام میں بات کرتے ہوئے جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ بلال نے کہا کہ فیصل آباد کے ضلع میں چھ سال کے عرصہ میں ایسے 1400کیسز سامنے آئے جس میں ملزمان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا مگر کسی بھی پولیس افسر کیخلاف کرمنل چارجز نہیں ہوئے، اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے نہ صرف ضروری قانون سازی کی ضرورت ہے بلکہ پولیس میں بھی اصلاحات کرنا ہوگی، کچھ عرصہ پہلے ساہیوال میں پولیس مقابلہ میں میاں بیوی اور ان کی بیٹی کی موت کے بعد بہت شور اٹھا تھا، اس وقت یہ کیس عدالت میں زیرسماعت ہے لیکن اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے، جب یہ واقعہ سامنے آیا تو وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ساہیوال واقعہ پر عوام میں پایا جانے والا غم و غصہ جائز اور قابل فہم ہے، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ قطر سے واپسی پر نہ صرف اس واقعہ کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے گی بلکہ پنجاب پولیس کے پورے ڈھانچے کا جائزہ لوں گا اور اس کی اصلاح کا آغاز کروں گا لیکن پنجاب پولیس میں اصلاحات کا وزیراعظم کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھاکہ مرکز اور پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت آئی ، پولیس میں مداخلت کے واقعات سامنے آنے لگے، اسلام آباد اور پنجاب کے آئی جی بدلے گئے، اصلاحات تو نہیں ہوئیں البتہ پولیس اصلاحات کیلئے لائے گئے ناصر درانی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے، ساہیوال واقعہ کے بعد وزیراعظم نے پنجاب پولیس اصلاحات کیلئے تیسری کمیٹی بنائی، اس کمیٹی کو بنے آٹھ ماہ ہوگئے ہیں لیکن اب تک نہ تجاویز سامنے آئیں نہ اصلاحات سامنے آئی ہیں۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں کہا کہ نیب قوانین میں اصلاحات کی کوششیں ہورہی ہیں کیونکہ صرف اپوزیشن کو نہیں خود حکومت کو بھی نیب سے شکایات ہیں، سرمایہ دار ، بیوروکریسی بھی نیب سے خوش نہیں ہے اور عدلیہ بھی مسلسل نیب کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتی رہی ہے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ اہم بات یہ ہے کہ جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ نے تو نیب پر برہمی ظاہر کی، احتساب عدالت کراچی میں بھی لاہور سے گرفتار کیے گئے ملزم اقبال زیڈ احمد کو کراچی کی عدالت میں پیش کرنے پر نیب پر سوالات اٹھے اور عدالت نے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی لائے گئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کردیا۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ افغانستان میں عجیب صورتحال ہے، ایک طرف امن کیلئے مذاکرات حتمی مرحلہ میں ہیں لیکن ساتھ میں حملے بھی ہورہے ہیں، امن کی بات بھی ہورہی ہے ساتھ خون بھی بہہ رہا ہے، کابل میں جمعرات کو ہونے والے خودکش حملے میں دس افراد ہلاک اور چالیس زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں، اہم بات یہ ہے کہ طالبان کی طرف سے مذاکرات کے دوران کی گئی یہ پہلی کارروائی ہے، طالبان مسلسل حملے کررہے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ مذاکرات کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ جب طالبان امریکا مذاکرات اہم موڑ پر ہیں تو افغان حکومت نے امن معاہدہ پر تشویش کا اظہا رکردیا ہے،امریکی میگزین کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے طالبان سے ہونے والے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے کیونکہ وہ یہ چاہتے ہیں کہ ایسے معاہدے پر دستخط کریں جو طالبان کو ایک حکومت کے طور پر تسلیم کرلے۔آر پی او بہاولپور عمران محمود نے کہا کہ صلا ح الدین کی ہلاکت کی ایف آئی آر درج ہوچکی ہے اور تحقیقات جاری ہیں، اس واقعہ میں ملوث تمام پولیس افسران کو معطل کیا جاچکا ہے، صلاح الدین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی حتمی رائے نہیں آئی ہے ۔

تازہ ترین