آل پارٹی حریت کانفرنس کےرہنما سید علی شاہ گیلانی کی پوتی روا شاہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت سے کشمیریوں میں مزاحمت کی لہر اُبھر رہی ہے، کوئی کشمیری مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
ترکی میں مقیم روا شاہ نے عرب میڈیا سے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارتی بربریت کا ذاتی طورپر 2010میں سامنا کیا تھا جب پوری گرمیاں مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا۔ اس دوران میٹرک کے طالب علموں کی پرامن مظاہرے کے دوران شہادت بھی دیکھی، جس کےبعد جواب مل گیا کہ کشمیری آزادی کیوں چاہتےہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت عروج پر ہے
2010 میں ہی بھارتی فوجیوں نے تین کشمیری نوجوانوں کو بلاوجہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس پر تشدد کا نشانہ بننے والے 15سالہ لڑکے نے انتقام لینےکی ٹھانی، یہ لڑکا ’برہان وانی‘ تھا، جس نے گھر چھوڑ کر مسلح مزاحمت میں شمولیت اختیارکی۔
برہان وانی کو 2016 میں بھارتی فوج نےشہید کردیا، اس کی شہادت پر مظاہروں میں 100سے زائد کشمیری بھی شہید ہوئے۔
روا شاہ نےکہا کہ ان کے داد ا سید علی شاہ گیلانی کا کہنا ہےکہ بھارت برہان وانی اور نئی نسل میں مزاحمت پیدا کرنےکا ذمہ دار ہے۔
انہوں نےکہا ہےکہ ان کے والد کو بھی دہلی کی تہاڑ جیل میں2017 سے قید کر رکھا ہے، مقبوضہ وادی میں 5اگست کےبعد سے بھارتی لاک ڈاون کے سبب والدہ سے بھی رابطہ نہیں ہوا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں تشدد اور حق خودارادیت نہ دینے کے غیر متوقع منفی اثرات ہوں گے جبکہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوجی کشمیریوں کی مزاحمت کو کچلنے میں ناکام رہیں گے۔