مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کا لاک ڈاؤن 40 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔
کرفیو اور پابندیوں کے باعث مسلسل چالیسویں روز بھی وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔ حریت اور سیاسی رہنما سمیت اب تک 11 ہزار سے زائد کشمیری گرفتار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں 39ویں روز بھی برقرار
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھارتی ڈاکٹرز بھی بول پڑے ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ناکافی سہولیات اور دواؤں کی قلت کے باعث صورہ اسپتال میں 6مریض جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی حکومت انہیں مقبوضہ وادی کا دورہ کرائے۔
مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک بھی غائب ہے۔ وادی میں قابض بھارتی فورسز کے اہلکار جگہ جگہ تعینات ہیں۔
انٹرنیٹ، موبائل فون اور لینڈ لائن بھی معطل ہے جس کے باعث کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک کاروبار میں 3 ہزار 900 کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کل مظفرآباد میں جلسہ کریں گے
واضح رہے کہ بھارتی ظلم کے خلاف اور کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے وزیراعظم عمران خان نے آج مظفرآباد میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کا اعلان کیا ہے اور کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے متعلق دنیا کو پیغام دیں گے۔