مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر4 امریکی سینیٹرز نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چار امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ سے کشمیریوں کی مدد کرنے اور وہاں جنم لیتے انسانی المیے کو جلد ختم کرانے کا مطالبہ کر دیاہے۔ سینیٹرز کا کہنا تھا کہ دو جوہری طاقتوں کے درمیان جاری اس مسئلے کو حل کرنے میں امریکا تعمیری کردار ادا کرسکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو لکھے گئے خط میں سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال پر بے حد تشویش ہے، کشمیریوں کو اِن حالات سے نکالنے کے لیے امریکا کا بھارت پر دباؤ بہت اہم ہوگا۔
پانچ اگست کو بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا یکطرفہ اقدام کیا، جس کے بعد لاکھوں بھارتی اہلکار وادی میں تعینات کر کے، مواصلاتی رابطوں پر پابندی لگا کر کرفیو اور لاک ڈاؤن کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیا، ہزاروں لوگوں کو گرفتار کیا گیا، ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کی زندگی مشکل ترین ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر میں پابندیاں، لاک ڈاؤن اور مواصلاتی نظام کی بندشیں ختم کرنے کے لیے بھارتی وزیراعظم مودی پر دباؤ ڈالا جائے، یقین ہے کہ کشمیر میں جاری انسانی المیے کو ختم کرانے میں امریکا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔