پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کا انتظام سنبھالنےکی باتیں غیر قانونی و غیر آئینی ہیں، آرٹیکل 149 صرف ہدایت تک محدود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بدترین صورتحال تو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے لہذا آرٹیکل 149 تو وفاقی حکومت پر نافذ ہونا چاہیے۔
رضا ربانی نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت بری ہے اور ہم اس موقع پر وفاقی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد نئے انتخابات کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد صوبوں کا پیسہ ہڑپ کرنا چاہتا ہے، اٹھارويں ترمیم کو ختم کرنا خام خیال ہے، یہ سوچ رکھنے والا احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت کراچی شہر کی انتظامیہ کو اپنے کنٹرول میں لینے والی ہے اور آرٹیکل کے نفاذ کا اعلان وزیر اعظم کے 14ستمبر کو دورہ کراچی میں متوقع ہے۔