• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی، کرفیو اور لاک ڈاؤن مسلسل 43ویں روز بھی جاری ہے۔

بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں مزید 3کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف مظاہروں میں شدت بھی دیکھی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آرٹیکل 370 بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج کی کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ برقرار ہے، مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کا آج 43 واں روز ہے، ایک جانب جبری پابندیاں عائد ہیں تو دوسری جانب قابض فوج نہتے کشمیریوں کا لہو بہانے میں مصروف ہے۔

بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں گولیاں مار کر دو نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ ایک نوجوان کو دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا۔

یہ بھی پڑھیے: ’ہندوستانی فوج کی گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں‘

اخلاق احمد خان نامی نوجوان کو پولیس نے حراست میں لینے کے بعد جانی پور اسٹیشن منتقل کیا جہاں اسے شہید کردیا گیا۔ دریں اثنا سینئر بھارتی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرفیو اور لاک ڈائون کے باوجود روزانہ اوسطاً 20 مظاہرے ہوتے ہیں، اے ایف پی کو بتاتے ہوئے بھارتی حکام نے کہا کہ کرفیو کے باوجود یہ مظاہرے جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا درجہ ختم کیے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

تمام بندشوں کے باوجود بھارتی فورسز کشمیریوں کا جذبہ آزادی دبانے میں ناکام رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست سے مقبوضہ وادی میں 722 احتجاجی مظاہرے کیے گئے،روزانہ 20 کےقریب مظاہرے ہوتےہیں، زیادہ تر مظاہرے سری نگر، بارہ مولا اور پلواما میں کیے جارہے ہیں۔

تازہ ترین