• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں نامعلوم افراد نے مسلم خاندان کے چار افراد پر حملہ کردیا۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق گزشتہ روز سہ پہر علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر 10 سے 12 نامعلوم افراد کے ہجوم نے ایک ہی خاندان کے چار افراد پر حملہ کردیا، ان افراد کا تعلق مسلمان گھرانے سے تھا جبکہ حملے کی وجہ اُن کی ’مذہبی‘ شناخت بتائی جارہی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق علی گڑھ کے قریب ایک گائوں کے رہائشی ساہم خان اپنے خاندان کے ہمراہ کانپور آنند وہار ایکسپریس میں سفر کررہے تھے، شام ساڑھے چار بجے وہ علی گڑھ موڑ پر ٹرین سے اُترے تو اچانک 10 سے 12 افراد کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کردیا۔ جس کے نتیجے میں ساہم خان کے بھتیجے توفیق خان کے سر میں چوٹ لگی جبکہ ان کی اہلیہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

متاثرہ افراد کو علاج کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں داخل کروا دیا ہے۔

ساہم خان کے رشتہ دار مقرم علی نے ’دی ہندو‘ کو بتایا کہ ساہم اکثر اپنے بچوں کے ساتھ یہاں آتا ہے اور کئی روز ان کے گھر قیام کرتا ہے کیونکہ یہاں کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں اس کے بچوں کا علاج جاری ہے۔ مقرم نے بتایا کہ ساہم کی بیٹی دماغی مریض ہے جبکہ بیٹے کو جگر کا مرض لاحق ہے۔

مقرم علی نے بتایا کہ توفیق پر نامعلوم افراد نے پتھروں سے حملہ کیا جس سے اس کے سر میں چوٹ آئی ہے جبکہ ساہم اور اس کی بیوی کو مکے مارے گئے، حملے دوران ساہم کی بیٹی پلیٹ فارم پر بے ہوش ہوگئی۔

مقرم علی نے مزید بتایا کہ ساہم کے خاندان پر حملہ کرنے والا 10 سے 12 افراد کا گروہ اس ٹرین میں سفر نہیں کررہا تھا بلکہ وہ کہیں باہر سے آیا تھا اور حملہ کر کے وہاں سے بھاگ گیا جبکہ متاثرہ خاندان پر حملہ کرنے کی وجہ یہ تھی کہ ان کی عورتین برقعے میں موجود تھیں۔

ایس ایچ او یشپال سنگھ کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد کی اُن کے تلاش بھی شروع کردی ہے۔

تازہ ترین