پیپلز پارٹی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے خورشیدشاہ کی گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کیا۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کرکے حکومت نے غلط اقدام کیا، انہوں نے استفسار کیا کہ کیا سابق اپوزیشن لیڈر نے کبھی انکوائری میں پیش ہونے سے منع کیا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی تحقیقات بھی تھیں تو خورشید شاہ ملک سے بھاگے تو نہیں جارہے تھے۔
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ خورشید شاہ کی گرفتاری قابل مذمت ہے، یہ اقدام نیب اور پی ٹی آئی حکومت کی ملی بھگت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک دن وزراء بات کرتے ہیں اور دوسرے دن ادارے عمل شروع کردیتے ہیں۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے گرفتاریوں سے نہیں گھبراتے، وہ آمرانہ ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرے تو کٹھ پتلی یا سلیکٹڈ حکومت جیالوں کو کیا جھکائے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بہت سارے وفاقی وزرا پر انکوائریز چل رہی ہیں ان کو گرفتار نہیں کیا جاتا، صرف پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کے خلاف احتساب کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خورشید شاہ ہر سال اپنے اثاثے الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں ڈکلیئر کرتے ہیں جبکہ پرویز خٹک، خسرو بختیار اور محمود خان کو نہیں پکڑا جاتا۔
ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا کہ نیازی دور کی روش ہے کہ عدالتوں میں جرم ثابت نہیں کیا جاتا اور انکوائری کے وقت ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے۔