• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس میں انتہائی گرمی کی لہر 2050 تک معمول بن جائے گی

پیرس (اے پی پی) فرانسیسی سائنسدان نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عالمی حِدّت میں تبدیلی پر توجہ نہ دی گئی تو ملک میں اِس موسمِ گرما میں پڑنے والی گرمی جیسی گرمی کی ہلاکت خیز لہریں 30سال میں معمول بن جائیں گی۔فرانس کے قومی مرکز برائے سائنسی تحقیق اور دیگر اداروں نے اپنی تحقیق کے نتائج کے حوالے سے کہاہے کہ انتہائی گرمی کی لہر 2050تک معمول بن جائے گی اور اس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر سبز گیسوں کے اخراج میں کمی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا بدترین صورتحال میں دنیا کا اوسط درجہ حرارت صنعتی انقلاب سے قبل کی سطحوں کے مقابلے میں اِس صدی کے اختتام تک 7ڈگری سیلسیئس تک بڑھ جانے کا امکان ہے۔اس موسمیاتی تبدیلی پر اقوامِ متحدہ کے بین الحکومتی پینل کی جانب سے 2014ءمیں جاری کردہ رپورٹ میں کی گئی پیشگوئی کے مقابلے میں 2 ڈگری سے زیادہ ہے۔
تازہ ترین