• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میشا کی حمایتی نے علی ظفر کیلئے آواز بلند کردی

میشا شفیع اور علی ظفر کیس میں آغاز سے میشا کی حمایت کرنے والی خاتون نے علی ظفر کے حق کے لیے آواز بُلند کردی۔

گزشتہ دِنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صوفی نامی صارف نے گلوکار علی ظفر کی حمایت کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’گزشتہ سال، میں نے اُس مُتاثرہ خاتون کے لیے ٹوئٹ کیا تھا جس نے اِس بات کا اعتراف کیا تھا کہ علی ظفر نے اُس کو جنسی ہراساں کیا ہے۔‘

صوفی نامی صارف نے لکھا کہ ’اُس وقت مجھے واقعے کے بارے میں پُوری معلومات حاصل نہیں تھی اور میں نے میشا شفیع کی بات پر یقین کرلیا تھا لیکن جب مجھے مُکمل معلومات حاصل ہوئی تو میں نے اُس ٹوئٹ کو حذف کردیا تھا۔‘

صوفی نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میں خود بھی ہراسانی کی شکار ہوں اور ہیش ٹیگ می ٹو کی حامی ہوں لیکن بعض اوقات ہم لوگوں پر غلط اعتماد کر لیتے ہیں، مجھے اپنی نادانی اور غیر جانبدارانہ حرکت پر بےحد افسوس ہے جس کی وجہ سے علی ظفر کو تکلیف ہوئی اور میں اُمید کرتی ہوں کہ اس میں ترمیم ہوسکتی ہے۔‘

اُنہوں نے اپنے اگلے ٹوئٹ میں علی ظفر کومخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے بہت افسوس ہے کہ مجھے غلط معلومات دی گئی اور میں نے جلد بازی میں اُس جھوٹ پر یقین کرلیا تھا کیونکہ جھوٹ بولنے والی ایک نوجوان خاتون تھی اور اُس نے مجھے آپ کے خلاف استعمال کیا، میں نے اپنی نا اہلی کی جلد ہی وضاحت کردی ہے ۔‘

اُنہوں نے لکھا کہ ’میں آن لائن تعاقب، ٹرولنگ اور بد سلوکی سے خوفزدہ تھی۔‘

صوفی کے اِس ٹوئٹ کے جواب میں علی ظفر نے لکھا کہ ’محترمہ صوفی اپنی غلطی قبول کرنے کے لیے اور معافی مانگنے کے لیے بہادری اور ہمت کی ضرورت ہوتی ہے اور آپ نے ہمت کرکے سچ کا ساتھ دینے کے لیے بہادری کا مظاہرہ کیا ہے، اللّہ آپ کو خوش رکھے۔‘

علی ظفر نے مزید لکھا کہ ’ ٹرولنگ سے کبھی بھی خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ سچ کو ایک حتمی طاقت حاصل ہے۔‘

گلوکار کے اِس جواب کے بعد صوفی نےعلی ظفر کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ ’بہت بہت شکریہ! آپ کا یہ جواب میرے لیے حیر ت انگیز طور پر قابلِ احسان ہے کیونکہ دیگر لوگوں سے مجھے یہ ہی سُننے کو مِل رہا ہے کہ میں حقوقِ نسواں کی مخالف ہوں اور میں ایک جعلی انسان ہوں۔‘

اُنہوں نے مزید لکھا کہ ’میں آپ کی مقروض ہوں اور مجھے واقعی ناقابلِ یقین حد تک افسوس ہے کہ میری جلد بازی کی وجہ سے آپ کو تکلیف پہنچی۔‘

اِس ٹوئٹ کے بعد علی ظفر نے سوشل میڈیا صارف سے مخاطب ہوتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’خاتون کی اور اِن کی رازداری کا احترام کریں، اُن کا اکاؤنٹ جعلی نہیں ہے اُنہوں نے اِس بات کی وضاحت کردی ہے کہ اُنہوں نے ایسا کیوں کیا تھا۔‘

گلوکار نے لکھا کہ ’درحقیقت صوفی خود بھی ہراسانی کا شکار رہی ہیں اور اُنہیں جھوٹ کا ساتھ دینے کے لیے گُمراہ کیا گیا تھا، جب کوئی انسان معافی مانگتا ہے تو ہمیں اُس کی بات سُننی چاہیے اور اُس کو وہ عزت دینی چاہیے جس کا وہ حقدار ہے۔‘

واضح رہے کہ میشا شفیع اور علی ظفر کیس کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

تازہ ترین