• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آصف غفور کے ٹوئٹ پر عمران ہاشمی نے کیا کہا؟

بالی ووڈ اداکار عمران ہاشمی نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ماہ قبل بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف ویب سیریز ’بارڈ آف بلڈ‘ کا ٹریلر جاری کیاگیا تھا۔ اس ویب سیریز کی کہانی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے گرد گھومتی ہےاور اس میں مسلمانوں اور  پاکستانیوں کو دہشت گرد دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مسلمانوں کو دہشتگرد دِکھانا شاہ رخ خان کو مہنگا پڑ گیا

ویب سیریز ’بارڈ آف بلڈ‘ میں بھارتی جاسوس کبیر آنندکا مرکزی کردار عمران ہاشمی ادا کررہے ہیں جبکہ شاہ رخ خان کی پروڈکشن کمپنی نے نیٹ فلیکس کے لیے اس ویب سیریز کو پروڈیوس کیا ہے۔

شاہ رخ خان کی جانب سے تیار کی گئی اس سیریز پر انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے بھی ردعمل دیا گیا تھا۔ اپنے ذاتی ٹوئٹر اکاونٹ سے ٹوئٹ کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے شاہ رخ خان کو مخاطب کیا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ بالی ووڈ کی خیالاتی دنیا سے باہر نکل آئیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ شاہ رخ خان حقائق جاننا چاہتے ہیں تو پھر پاکستان میں قید بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو، پاک فضائیہ کے ہاتھوں مار کھانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا حشر اور 27 فروری کو بھارتی فوج کی شکست دیکھ لیں۔

یہ بھی پڑھیے: ترجمان پاک فوج کا شاہ رخ خان کو جواب

میجر جنرل آصف غفور کا شاہ رخ خان سے کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں کی بجائے وہ مثبت سوچ اور عمل کا مظاہرہ کریں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ روز قبل اداکار عمران ہاشمی سے ایک انٹرویو میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے ٹوئٹ کے بارے میں سوال کیا گیا، جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان باتوں سے فلمیں بننا بند نہیں ہوں گی کیونکہ جب بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی معاملات پر کوئی بات ہوتی ہے تو جذبات بھڑکتے ہیں اور آپ کو یہ سب بھگتنا پڑتا ہے۔

عمران ہاشمی نے مزید کہا کہ سوشل میڈیاان سب باتوں سے بھرا پڑا ہےجبکہ مجھے لگتا ہےکہ میجر آصف غفور کے ٹوئٹ کے بعد سے دوسرے لوگوں نے بھی تنقید کی۔

عمران ہاشمی نے اپنی فلم کا کمزور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروپیگنڈا فلم نہیں ہے بلکہ یہ ویب سیریز ایک 20 سالہ لکھاری کی کتاب پر بنائی جارہی ہے اوریہ کتاب اس نے 2014 میں لکھی تھی، جس وقت یہ کتاب لکھی گئی اس دوران دونوں ممالک کا سیاسی ماحول بالکل مختلف تھا۔

تازہ ترین