• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ ریسیشن یعنی کساد بازاری ہوتی کیا ہے؟ ا س کا جواب یہ ہے کہ عالمی معاشی زوال کی ایک مدت ، جس میں عام طور پر چھ ماہ (لگاتار دو سہ ماہی) یا اس سے زیادہ عرصے تک مجموعی قومی پیداوار(GDP)میں کمی ہوجاتی ہے۔اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری، اجرت میں ٹھہراؤ اور ریٹیل فروخت میں کمی دیکھنے میں آتی ہے۔ ریسیشن کی مدت عام طور پر ایک سال سے زیادہ نہیں ہوتی۔

ایک بار ریسیشن یا کساد بازاری ہوجائے تو پھر اس سے نمٹنے اور مستقبل میں اس کے دیگراثرات کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کاروبار میں کامیابی کیلئے آپ کو اسے کساد بازاری سے محفوط یعنی ریسیشن پروف رکھنا بہت ضروری ہے۔ اپنے کاروبار کو ریسیشن سے محفوظ رکھنے کیلئے ان کاروباری حضرات کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں، جو اس مرحلے سے گزر چکے ہوں۔

اپنے سرمائے کو محفوظ رکھیں

قرضے فراہم کرنے والی کمپنی بلیو وائن کے سی ای او ایال لفشز کا کہنا ہے کہ "کاروبار چلانے کے لیے ورکنگ کیپیٹل واحد اہم عنصر ہے، جس سے راستے کھلے رہتے ہیں۔ "کاروباری مالکان کو اپنی ضرورت کی رقم کے حصول کے لئے بحران کے خاتمے تک انتظار نہیں کرنا چاہئے، جیسا کہ2008ء میں ہوا، کیونکہ ایک بار مندی آنے کے بعد ، قرضہ اور سرمایہ حاصل کرنا زیادہ مشکل ہوجاتا ہے۔

ایال لفشز کےمطابق آج "چھوٹے کاروباری مالکان کے لئے سرمایہ بڑھانا بہت آسان ہو گیا ہے۔ بینک آسانی سے قرضہ دے دیتے ہیں جبکہ فن ٹیک اسٹارٹ اَپس آن لائن قرض دینے کے آپشنز میں توسیع کر رہے ہیں۔ لہٰذا، ایسے وقت میں سرمایہ کو محفوظ کرنا (جبکہ مستقبل غیر واضح ہو) ایک قابل فہم اقدام ہوگا۔"

شراکت داروں سے بات کریں

ماہرین کے مطابق ریسیشن کے زمانے میں جب کاروبار کیلئے حالات ناسازگار ہوجائیں تو مالکان کو چاہیے کہ اپنے پارٹنر، سپلائرز اور دیگر شراکت داروں سے کاروبار پر پڑنے والے امکانی اثرات کا اندازہ لگانے اور منصوبوں کے بارے میں کھل کر بات کریں، ضرورت کے مطابق متبادل شراکت داروں کی تلاش بھی کی جاسکتی ہے۔ بہت سارے افراد کاروبار کی رفتار کو تیز رکھے ہوئے ہوتے ہیں، اسی وجہ سے مالکان یہی چاہتے ہیں کہ جب ریسیشن سر اٹھائے تو مندی کا سامنا کرنے میں بھی سب ایک ہی صفحے پر ہوں۔

ایمپلی فائڈ مارکیٹنگ سروسز کی مالک اور مارکیٹنگ اسٹریٹجسٹ جینیفر ارلی کا کہنا ہے کہ "اپنے شراکت داروں اور سپلائرز سے بات چیت کرنا ضروری ہے کیونکہ آپ کو ہمیشہ ان لوگوں کی نبض پرہاتھ رکھنا چاہئے، جو آپ کے کاروبار چلانے میں مدد کرتے ہیں۔ آپ ان کے ساتھ مل کر آسانی سے ایسے طریقے تلاش کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں، جس سے آپ کاروبار کو بہتر طریقے سے اس صورتحال میں چلاسکیں اور امکانی نقصانات ہونے سے پہلے ان کی شناخت کرسکیں"۔

بڑی سرمایہ کاری پر دو بار سوچئے

ایال لفشز کا کہناہے کہ بڑی سرمایہ کاری کرنا ایک اہم معاملہ ہے کیونکہ نئے آلات یا سازوسامان خریدنے کا فیصلہ معاشی طور پراس وقت درست ہوسکتا ہے جب کاروبار عروج پر ہو، لیکن اگر کساد بازاری کا سامنا ہو تو یہ فیصلہ کاروبار کیلئے ڈراؤنا خواب ہو سکتا ہے۔ کسی بھی بڑی سرمایہ کاری سے قبل خود سے سوالات پوچھیں کہ آیا ایسا کرنا اس سال بہتر رہے گا یا آئندہ برس۔ سوالات کچھ یوں بھی ہوسکتے ہیں:

٭ کیا مجھے واقعی جدید ترین آلات کی ضرورت ہے؟

٭ کیا مجھے طویل مدتی رئیل اسٹیٹ یا سافٹ ویئر معاہدہ کرنا چاہیے؟

٭ کیا زائد لوگوں کو ملازمت دینے کا یہ صحیح وقت ہے یا مجھے اس کے لیے انتظار کرنا چاہئے؟

جینیفرایرلی کا کہنا ہے کہ "اگر آپ اپنے کاروبار کو بڑے قرض اور اس کی ادائیگی کے ساتھ پھیلانا نہیں چاہتے تو میں تجویز کرتی ہوں کہ کم سر مایہ کاری کریں اور ان پہلوؤں پر خرچ کریں جو آپ کے قابل وصول پیسے واپس دلوادیں۔

فہم و فراست والی افرادی قوت تیار کریں

دراصل جب ریسیشن آتاہے تو زیادہ تر کمپنیاں اپنے ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنا شروع کردیتی ہیں اور کم ملازمین سے زیادہ کام لینے لگتی ہیں۔ اس طرح ملازمین کی کارکردگی پر بھی اثر پڑتاہے جبکہ فارغ ہونے والے ملازمین کے حالات زندگی متاثر ہوتے ہیں اور وہ مارکیٹ میں کمپنی کے بارے منفی رائے کا اظہار کرنے لگتے ہیں، جس سے کمپنی اوربرانڈ کی ساکھ بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، ایسی افرادی قوت کا ہونا ضروری ہے جو بھروسہ کیے جانے کے قابل ہو اور ضرورت پڑنے پر فوری رد عمل ظاہر کرے۔ اپنے کاروباری کلائنٹس کے ساتھ وسائل کی تقسیم اور ٹیم کو مخصوص علاقوں میں تربیت دینے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرتے رہیں اور کام کی انجام دہی کیلئے ہمیشہ پلانB،A، اور C کی حکمت عملی اختیار کریں۔ 

اس کا اطلاق منافع بخش حالات میں تو ہوتا ہی ہے لیکن ریسیشن میں بھی اس کے فائدے حاصل ہوتے ہیں کیونکہ اگرذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے انجام دیا جائے تو ٹیم کاٹیلنٹ کاروبار کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوتاہے۔

موجودہ بینکنگ مارکیٹ

جیسا کہ پہلے بیان ہو ا کہ آج کے دور میں بینکوں سے سرمایہ حاصل کرنا ماضی کی نسبت زیادہ آسان ہے، اس لیے اس آپشن کو اختیار کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ محققین کو امید ہے کہ 2008ءکی طرح ہم کسی اور ریسیشن کو نہیں دیکھیں گے لیکن پھر بھی ضروری ہے کہ اس بارے میں محتاط رہیں کہ آپ کہاں اور کس طرح خرچ کرتے ہیں اور کتنا پیسہ حاصل کرتے ہیں؟ کیونکہ کاروبار میں اوپر آنے اور ریسیشن کے گڑھے میں گرنے میں یہی فرق ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین