• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی پوسٹ پر کسی طرح کا کوئی فائر نہیں کیا گیا،ترک وزیر دفاع

استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی نے شمالی شام میں امریکا کی بیس کو نشانہ بنانے کے پینٹاگون کے الزام کو مسترد کردیا۔پینٹاگون کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ترکی نے شمالی شام میں اس کی بیس کو توپوں سے ہدف بنایا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آکار نے سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پوسٹ پر کسی طرح کا کوئی فائر نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو شام کے سرحدی علاقے میں موجود امریکی پوسٹ سے تقریباً ایک کلومیٹر دور پہاڑی علاقے سے کردوں کے پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) نے ترک بارڈر پولیس اسٹیشن پر شیلنگ کی، جس پر ترکی نے جوابی فائر کیے۔پینٹاگون کے بیان میں کہا گیا کہ شام کے قصبے کوبانی سے چند سو میٹر کی دوری پر امریکی بیس کے قریب دھماکا ہوا، تاہم امریکا کسی بھی جارحیت کا فوری جواب دینے کے لیے پہلے سے تیار تھا۔حلوصی آکار کا کہنا تھا کہ جوابی فائر کے لیے تمام احتیاطی اقدامات اٹھائے گئے تھے، تاکہ امریکی پوسٹ کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے رابطہ کرنے پر ترک فورسز نے ʼاحتیاطی طور پرفائر روک دیا تھا۔

تازہ ترین