وفاقی کابینہ نے اشیائے خورو نوش کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائس کنٹرول مکنیزم کی تیاری کے لیے چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس جمعے کو طلب کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام سمیت کئی تجاویز کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں ملک بھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے لنگر خانوں کے قیام کی پالیسی کی منظوری بھی دے دی گئی۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے وفاقی کابینہ اجلاس کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
فردوس اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے اشیائے ضروریہ کی پرائس انڈیکس مستحکم کرنے کے لیے پلاننگ منسٹر کو ہدایت کی ہے، جمعہ کو وزرائے اعلیٰ کا اجلاس طلب کیا ہے، جس میں بنیادی اشیا کی قیمتیں مستحکم کرنے صوبوں کی پرائس کمیٹیوں کوفعال کرنے سے متعلق غور کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہا کہ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو دورہ چین اور ایران کے حوالے سے اعتماد میں لیا، عمران خان منگل کو سعودی عرب جائیں گے۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کابینہ نے وزیراعظم کو چین میں تاریخی استقبال پر مبارکباد دی اور بیجنگ کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو دورہ ایران کے دوران پذیرائی ملی، عمران خان نے کابینہ کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان موجود غلط فہمیاں دور کرنے کے لیے کوششوں سے آگاہ کیا۔
فردوس اعوان نے مزید کہا کہ اجلاس میں اسلام آباد میں ہیلتھ کیئر ایکٹ کے تحت بورڈ ممبران کی تقرری کی منظوری دی گئی جبکہ وزیراعظم نے جان بچانے والی اور کینسر کی ادویات کی دستیابی کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے قانون سازی اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے جبکہ وزارت قانون کے متعلقہ ایجنڈا نمبر 8 کو موخر کردیا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ کابینہ نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام، اسلام آباد کے ماسٹر پلان کے لیے بین الاقوامی فرم کو ہائیر کرنے کی منظوری دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سی ڈی اے کا ماسٹر پلان بننے سے دارالحکومت میں غیر منظم آبادیاں ہوئیں، جس نے اسلام آباد کی خوبصورتی کو متاثر کیا۔
فردوس اعوان نے کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ 1960ء میں اسلام آباد کا ماسٹر پلان بناتھا، اجلاس میں سی ڈی اے کو تنظیم نو کے پلان کی منظوری دی گئی تاکہ اسے مکمل خود مختار ادارہ بنایا جاسکے۔