• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیکچرار نے خود کشی کیوں کی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

لاہور کے ایم اے او کالج میں 9 اکتوبر کو لیکچرار کی خود کشی کے واقعے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

مرحوم لیکچرار جنسی ہراسانی کا الزام لگنے پر شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے، بے گناہ ثابت ہونے کے باوجود تحریری رپورٹ نہ ملنے پر موت کو گلے لگا لیا۔

تین ماہ قبل ماس کمیونیکیشن کی ایک طالبہ نے لیکچرار افضل پر جنسی ہراسگی کا الزام لگا یا تھا، جس کی انکوائری شعبہ فزکس کی پروفیسر عالیہ کو سو نپی گئی تھی۔

انکوائری میں لیکچرار افضل بے گناہ قرار دیئے گئے، تاہم انہیں تحریری رپورٹ فراہم نہیں کی گئی، لیکچرار افضل بریت کی تحریری رپورٹ کا مطالبہ کرتے رہے۔

انہوں نے یہ مطالبہ آٹھ اکتوبر کو پروفیسر عالیہ کے نام خط میں بھی کیا، انہوں نے لکھا کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، ہراسانی کے الزام کا سن کر والدہ ناراض ہیں جبکہ بیوی چھوڑ کر چلی گئی ہے۔

اس خط کے اگلے روز ہی لیکچرار افضل نے خود کشی کرلی، کالج کے پرنسپل فرحان عبادت کا کہنا ہے کہ خط لکھنے اور خود کشی میں ایک دن کا وقفہ ہے، ایک دو دن مل جاتے تو تحریری جواب دے دینا تھا۔

اُدھر تھانہ فیکٹری ایریا پولیس کا کہنا تھا کہ ورثاء نے لکھ کر دیا تھا کہ وہ کسی قسم کی کارروائی نہیں چاہتے، جس پر لاش ان کے سپرد کردی گئی تھی۔

تازہ ترین