وزیراعظم عمران خان سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ملاقات کی۔
خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے روبرو اپنے بنیادی مطالبات رکھے اور انہیں یاد دلایا کہ انہی بنیادی حقوق کی بنیاد پر وہ حکومت میں شامل ہوئے تھے۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد ایم کیو ایم کنوینر نے میڈیا کوبتایا کہ وزیراعظم سے اسیر کیے گئے بے گناہ ساتھیوں کی رہائی اور لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی پر بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ایم کیو ایم کے سیل کیے گئے 200 دفاتر پر بھی بات کی اور انہیں یاد لایا کہ انہی بنیادی حقوق کی بنیاد پر وہ حکومت میں شامل ہوئے تھے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی خواہش بہت پرانی ہے، اس حکومت نے ابھی خواہشات پر ٹیکس نہیں لگایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیارہ سال کے تجربات سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سندھ حکومت سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تو گورنر سندھ نے ان کا استقبال کیا، انہوں نے اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل، تحریک انصاف کے ممبران سندھ اسمبلی ملاقات کی۔
وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران حب میں سی پیک کے تحت مشترکہ طور پر بنائے گئے 1320 میگاواٹ پاور جنریشن اسٹیشن کا افتتاح بھی کیا۔