وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ جب کیمرے کی آنکھ آپ کو سب کچھ دکھاتی ہےتو آپ اس کو جھٹلا نہیں سکتے، سب نے دیکھا کہ نواز شریف ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی۔
سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی اچانک طبیعت خراب ہونے کی خبروں پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ یہ (نواز شریف) ہشاش بشاش ہیں، اپنے قدموں پر چلتے ہوئے گاڑی میں آئے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو پہلے سے بتایا ہوا تھا کہ نواز شریف کو لے کر آ رہے ہیں، کسی مریض کی اچانک طبیعت خراب ہو جاتی ہے تو اس کے اہلِ خانہ کو بھی نہیں پتہ ہوتا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جھنڈے، ٹائر اور دیگر چیزیں ایک دم سے دستیاب نہیں ہوتیں، عوام کو بھی جمع کیا گیا، لوگ جھنڈے لے کر پہنچے اور ان کا استقبال کر کے اسپتال میں پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب انتظامیہ بتا چکی تھی کہ نواز شریف کے ٹیسٹ ہو چکے تھے اور ان کے ذاتی معالج ان کو خون پتلا کرنے والی دوا دے رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی نے کہا کہ جب بھی خون پتلا کرنے کی دوا دی جاتی ہے تو پلیٹ لٹس گرتے ہیں، نواز شریف بضد تھے کہ وہ ٹھیک ہیں اور انہیں اسپتال منتقل نہیں ہونا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب نے دیکھا کہ وہ ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی، سب سے پہلے ڈاکٹر عدنان سے پوچھنا چاہیے کہ کیا اس سب کی حکومت یا نیب نے تجویز دی؟
معاون خصوصی کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف جلد صحت یاب ہوں گے اور یہ فلم کی شوٹنگ چند روز تک چلتی رہے گی، یہ دھرنے کا اسکرپٹ لکھنے والوں کا ہی ایک پارٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: نواز شریف کی طبیعت خراب، اسپتال منتقل
واضح رہے کہ مسلم لیگ نون کے قائد و سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں نیب دفتر سے سروسز اسپتال لاہور منتقل کر دیا گیا۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، ڈاکٹر عدنان کا سابق وزیرِ اعظم سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لٹس کاؤنٹ 16 ہزار رہ گئے ہیں۔