وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کا بیانیہ پِٹ رہا ہے، وہ بے نقاب ہو رہا ہے، اس کی ساکھ دنیا میں متاثر ہو رہی ہے، بھارتی الزام تراشی پر دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت خطے کے امن کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے، پاکستان نے او آئی سی کو مسئلہ کشمیر پر یکجا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت آبی جارحیت کی طرف بڑھ رہا ہے، بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی ہریانہ میں تقریر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جس کا مناسب جواب بھی دیں گے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہم نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سمیت تمام سفارت کاروں کو جائے وقوع (ایل او سی) کے دورے کی دعوت دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر ہونے کا بھارتی بیانہ بھی پٹ گیا ہے، بھارت ہر حربہ استعمال کر رہا ہے، پاک بھارت کشیدگی سے جنوبی ایشیاء ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ بھارتی آبی جارحیت پر دفترِ خارجہ میں آج اجلاس ہوگا، ہم سوچ سمجھ کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: بھارتی آرمی چیف کا دعویٰ مایوس کن ہے، آصف غفور
واضح رہے کہ بھارتی فورسز نے 19 اور 20 اکتوبر کو ایل او سی پر شہری آبادی کو بھاری توپ خانے سے نشانہ بنایا تھا، بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی میں ایک فوجی جوان سمیت 6 شہری شہید ہوئے تھے۔
اس حوالے سے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے مبینہ طور پر 3 دہشت گرد کیمپس تباہ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، جس پر پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کو اپنا دعویٰ سچ ثابت کرنے کا کھلا چیلنج دیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی فورسز نے 19 اور 20 اکتوبر کو ایل او سی پر شہری آبادی کو بھاری توپ خانے سے نشانہ بنایا تھا، بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی میں ایک فوجی جوان اور 5 شہری شہید ہوئے تھے جبکہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 9 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس حوالے سے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے مبینہ طور پر 3 دہشت گرد کیمپس تباہ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، جس پر پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کو اپنا دعویٰ سچ ثابت کرنے کا کھلا چیلنج دیا تھا۔
پاکستان نے اسی ضمن میں بھارت سمیت دیگر ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز کو آج لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دورے کی دعوت دی تھی، تاہم پاکستان میں تعینات بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا سمیت کوئی بھی بھارتی سفارت کار ایل او سی کے دورے پر نہیں آیا ہے۔