بھارتی آرمی چیف بپن راوت کے ایل او سی پر مبینہ کیمپس تباہ کرنے کے جھوٹے دعوے پر پاکستان کی پیشکش پر بھارت کی جانب سے خاموشی طاری ہے۔
بھارتی دعویٰ ثابت نہیں ہوا، بھارتی آرمی چیف کا جھوٹ ثابت ہو گیا، بھارتی جھوٹ بے نقاب کرنے اور حقائق سے آگہی کے لیے غیر ملکی سفراء اور ہائی کمشنرز نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کیا ہے، تاہم پاکستان میں متعین بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا دعوت کے باوجود ایل او سی کے دورے پر نہیں گئے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان اور ڈی جی جنوبی ایشیاء و سارک ڈاکٹر محمد فیصل بھی ایل او سی کے دورے پر غیر ملکی سفراء کے ہمراہ ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہنا ہے کہ بھارت کا کوئی سفارت کار ایل او سی کے دورے پر ہمارے ساتھ نہیں ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت نے دعویٰ کردہ لانچنگ پیڈز کے کوآرڈینیٹس بھی فراہم نہیں کیے۔
غیر ملکی سفراء اور ہائی کمشنرز کو ایل او سی کے نوسہری، شاہ کوٹ اور جورا سیکٹرز لے جایا گیا، غیر ملکی سفراء بھارتی اشتعال انگیزی سے تباہ حال نوسدہ گاؤں بھی جائیں گے۔
بھارتی ناظم الامور گوروو اہلووالیا کو بھی ایل او سی کے دورے کی خصوصی دعوت دی گئی تھی تاہم بھارتی حکومت یا ہائی کمیشن نے دعوت پر کوئی جواب نہیں دیا، بلکہ خاموشی اختیار کر لی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی فورسز نے 19 اور 20 اکتوبر کو ایل او سی پر شہری آبادی کو بھاری توپ خانے سے نشانہ بنایا تھا، بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی میں ایک فوجی جوان اور 5 شہری شہید ہوئے تھے جبکہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 9 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس حوالے سے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے مبینہ طور پر 3 دہشت گرد کیمپس تباہ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، جس پر پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کو اپنا دعویٰ سچ ثابت کرنے کا کھلا چیلنج دیا تھا۔
پاکستان نے اسی ضمن میں بھارت سمیت دیگر ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنرز کو آج لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دورے کی دعوت دی تھی۔
اس حوالے سے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کا بیانیہ پٹ رہا ہے، اُس کی ساکھ دنیا بھر میں متاثر ہو رہی ہے، بھارتی الزام تراشی پر دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیئے: بھارتی آرمی چیف کا دعویٰ مایوس کن ہے، آصف غفور
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت آبی جارحیت کی طرف بڑھ رہا ہے، اس معاملے پر دفترِ خارجہ میں آج اجلاس ہو گا، بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی ہریانہ کی تقریر کا مناسب جواب دیں گے۔