اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ایجنسیاں) پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق تاریخی معاہدہ طے پاگیا جس پر دونوں جانب سے دستخط کردیے گئے‘ اب وزیراعظم عمران خان اس کا باضابطہ افتتاح 9 نومبر کو کریں گے۔
معاہدے کے تحت روز 5 ہزار سکھ یاتری بغیر ویزا کرتار پور آسکیں گے‘بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا‘کرتارپور راہداری پر 20 ڈالر سروس چارجز لیے جائیں گے۔
پاکستان کی طرف سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل جبکہ بھارت کی طرف سے امور خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری ایس سی ایل داس نے معاہدے پر دستخط کیے‘ معاہدے کے تحت روز 5 ہزار سکھ یاتری بغیرویزا کرتار پور آسکیں گے، سرکاری تعطیلات اور کسی ہنگامی صورت حال میں سہولت میسر نہیں ہوگی۔
ذرائع کے مطابق کرتارپور راہداری کھلنے کے بعد بھارتی یاتری بغیر ویزا دربارصاحب کرتارپور آسکیں گے، بھارتی یاتریوں کو پاسپورٹ، آدھار کارڈ یا پین کارڈ بطور شناخت دکھانا ہوگا۔
پاکستان امیگریشن حکام ہر بھارتی یاتری کو ایک بار کوڈوالا کارڈ جاری کریں گے، بھارتی یاتریوں کی آمد صبح 8سے دن 12بجے تک ہوگی اور غروب آفتاب تک سب یاتریوں کو واپس جانا ہوگا۔
معاہدے پر دستخط کے بعد ڈاکٹر فیصل نے اپنی گفتگو کا آغاز اس شعر سے کیا کہ اک شجر ایسا بھی محبت کا لگایا جائے جس کا ہمسائے کے آنگن میں بھی سایہ جائے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ آج ایک خوشی کی بات ہے اور آج کا دن اس کا آغاز ہے۔