جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے حکم پر عمل میں لائی گئی۔
ڈپٹی کمشنر مانسرہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ آزادی مارچ کے لیے چندہ اکٹھا کر رہے تھے اور کارنر میٹنگز بھی کر رہے تھے۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ کو عوامی تحفظ کے لیے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا جائے اور 30 روز کے لیے ہری پور جیل میں رکھا جائے۔
ڈپٹی کمشنر مانسہرہ نے گزشتہ روز پولیس کو یہ حکم نامہ جاری کیا تھا، جس پر مانسہرہ پولیس نے رات گئے اسلام آباد میں چھاپہ مار کر مفتی کفایت اللّٰہ کو گرفتار کیا تھا، جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے بھی مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی تھی۔
ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات جے یو آئی ف اسلم غوری کے مطابق مفتی کفایت اللّٰہ کو گزشتہ رات اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون سے گرفتار کیا گیا۔
مانسہرہ پولیس نے مفتی کفایت اللّٰہ کو تھری ایم پی او کے تحت اسلام آباد سے گرفتار کر کے ہری پور جیل منتقل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف نے آج مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں کراچی کے ٹول پلازہ سے اپنے آزادی مارچ کا آغاز کیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کی جانب مارچ کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام ف کا اسلام آباد انتظامیہ سے معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔
معاہدے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور جے یو آئی ف کے جنرل سیکریٹری مفتی محمد عبداللّٰہ کے دستخط ہیں، 7 نکاتی معاہدے کے مطابق آزادی مارچ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن اتوار بازار میٹرو ڈپو پر منعقد ہوگا۔
معاہدے میں کہاگیا ہے کہ حکومت ریلی کے شرکاء کے راستے سمیت کھانے پینے کی ترسیل میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، آزادی مارچ کے شرکاء شہریوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کریں گے، جبکہ اندرونی سیکیورٹی جلسہ منتظمین کی ذمہ داری ہو گی۔
اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا ہے کہ ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے، آزادی مارچ روڈ پر ہوگا، طویل نہیں ہوگا، وزیرِ اعظم استعفیٰ دیں اور دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیئے: آزادی مارچ آج شروع، حکومت اپوزیشن میں اتفاق
انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ پُرامن ہو گا، تمام راستے کھولے جائیں، ہم اب بھی وزیرِ اعظم کے استعفے کے مطالبے پر قائم ہیں۔
حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جے یو آئی اسلام آباد کے ایچ نائن سیکٹر میں اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی، راستےکھلے ہوں گے، کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اکرم درانی نے ریڈ زون میں نہ آنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اگر احتجاج پرامن رہا تو حکومت کوئی رکاوٹ پید ا نہیں کرے گی، رہبر کمیٹی نے وزیرِ اعظم کے استعفے یا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔
کراچی سے شروع ہونے والے آزادی مارچ سے جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے، جس کے بعد یہ مارچ حیدر آباد، سکھر، گھوٹکی سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہوگا۔
ادھر کوئٹہ سے جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ مولانا عبدالواسع کی قیادت میں فورٹ منرو کے پہاڑی سلسلوں سے گزرتا ہوا ڈیرہ غازی خان، ملتان، لاہور سے اسلام آباد پہنچے گا۔