• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادی مارچ کے اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود، ن لیگ غائب

آزادی مارچ کے اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود، ن لیگ غائب


جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں نکالے گئے آزادی مارچ کے لاہور میں اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود اور ن لیگ غائب رہی۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی آزادی مارچ سے خطاب کیا اور کہا کہ اس حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:جے یو آئی کے آزادی مارچ کی تصویری جھلکیاں

انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو مبارک باد دی اور کہا کہ آزادی مارچ کا جتنا بڑا ہجوم لے کر آپ کراچی سے چلے، اس نے عمران خان کے قدم اکھاڑ دیے ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ عمران خان کو شک تھا کہ آپ بڑا ہجوم اپنے ہمراہ نہیں لاسکیں گے اور وزیراعظم کو یہ بھی شک تھا کہ کچھ نادیدہ قوتیں آپ کا راستہ روک لیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا آپ بڑے اجتماع، بڑے عزم اور بڑے نظم و ضبط کے ساتھ اس کارواں کی قیادت کی ہے، جوں جوں آپ اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں قافلہ بڑھتا جارہا ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ آپ کے اس اجتماع میں ابھی سندھ اور پنجاب اکٹھا ہے جب آپ اسلام آباد میں داخل ہوں گے تو خیبرپختونخوا اور کشمیر کے عوام بھی اس قافلے کا حصہ ہوں گے اور آپ کا وعدہ پورا ہوگا۔

خرم دستگیر کی وضاحت

مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ن لیگ کی غیر حاضری کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کا لائحہ عمل 31 اکتوبر کے جلسے تک محدود ہے۔

گوجرانوالہ میں جیو نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے اسلام آباد پہنچنے کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی سربراہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔

خرم دستگیر نے مزید کہا کہ اجلاس میں دھرنا دینے کا فیصلہ ہوا تو ہم بھرپور ساتھ دیں گے۔

تازہ ترین