جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کا کامونکی پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا، مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکومت کا خاتمہ اور نئے انتخابات قومی مطالبہ بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آزادی مارچ کے اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود، ن لیگ غائب
کامونکی میں داخل ہونے پر آزادی مارچ کے شرکاء کا شاندار استقبال کیا گیا، مولانا فضل الرحمٰن کارکنوں کے نعروں کا جواب دینے کے لیے کنٹینر پر چڑھ گئے۔
انہوں نے مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ آپ نے جس جذبے کے ساتھ آزادی مارچ کا استقبال کیا ہے، آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا ہے، اگر آپ نے اپنا ملک بچانا ہے تو ہمارا ساتھ دیں، نئے حکمرانوں نے ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:جے یو آئی کے آزادی مارچ کی تصویری جھلکیاں
ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں سے کہتا ہوں اس آزادی مارچ میں میرا ساتھ دیں اور اسلام آباد میرے ساتھ چلیں، ہمارے جو کارکنان اور لیڈر جیلوں میں ہیں، وہ بھی جلد باہر ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے یکجہتی کا مظاہرہ ہے، میری دعا ہے کے نواز شریف اور آصف زدداری بھی جلد صحتیاب ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے گوجرانوالہ میں خطاب کے دوران کہا کہ پوری قوم ایک صفحہ پر ہے، موجودہ حکومت کا خاتمہ اور نئے انتخابات قومی مطالبات بن چکے ہیں، اب حکمران اقتدار چھوڑ کر عوام کے حوالے کریں۔
یہ بھی پڑھیے: دھرنے کا لفظ کبھی استعمال نہیں کیا
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کا بیٹا غرق کر دیا گیا ہے، معیشت تباہ ہوتی ہے تو ملکوں کا جغرافیہ بدل جاتا ہے، پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، آئیں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر حکمرانوں سے کہیں کہ آپ کی جگہ نہیں ہے۔
اس سے قبل گوجرانوالہ میں جگہ جگہ آزادی مارچ کے شرکاء کے لیے خیرمقدمی کیمپس لگائے گئے تھے، راستے میں کھڑے عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا۔
آزادی مارچ کے کارواں نے چند منٹوں کا راستہ بھی کئی گھنٹوں میں طے کیا، عوام سوال کرتے رہے، مولانا کب آئیں گے؟ اور کتنا راستہ رہ گیا؟