• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام ف کے گرفتار رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کی ضمانت منظور کر لی۔

ضمانت کی منظوری کے بعد مفتی کفایت اللّٰہ کی جلد رہائی کا امکان ہے۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کو26 اور 27 اکتوبر کے درمیانی شب گرفتار کیا گیا تھا جس کے اگلے روز جے یو آئی ف نے کراچی سے مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں آزادی مارچ شروع کیا۔

ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات جے یو آئی ف اسلم غوری نے بتایا تھا کہ مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون سے عمل میں آئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد کی جانب سے اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری کی سختی سے تردید کی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ مفتی کفایت اللّٰہ کو مانسہرہ پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت اسلام آباد سے گرفتار کر کے ہری پور جیل منتقل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: اکرم درانی کا مفتی کفایت اللّٰہ کی رہائی کا مطالبہ

مفتی کفایت کی گرفتاری ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر کے حکم پر عمل میں لائی گئی تھی، جن کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ مفتی کفایت اللّٰہ آزادی مارچ کے لیے چندہ اکٹھا کر رہے تھے اور کارنر میٹنگز بھی کر رہے تھے۔

اس سے قبل اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

تازہ ترین