مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کےاقدام کے بعد بھارت نے ایک اور وار کردیا، مقبوضہ جموں وکشمیر اورلداخ کو تقسیم کرنے کے بھارتی قوانین لاگو کر دیئے گئے۔ بھارتی اقدامات کی عالمی برداری بڑے پیمانے پر مذمت کر رہی ہے۔
دونوں یونٹس کو نئے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے چلایا جائے گا،زیادہ اختیارات نئی دلی کے پاس ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: 7 عشروں سے کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے، ملیحہ لودھی
نئے قوانین کے تحت بھارتی شہری مقبوضہ کشمیرمیں جائیدادیں خریدنے اور رہنے کے بھی حق دار قرار دے دیے گئے، مقبوضہ جموں کشمیر کا پرچم اور آئین بھی ختم کر دیا گیا۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن 88ویں روز بھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ کا بھارت سے پابندیاں ختم کرنیکا مطالبہ
مقبوضہ وادی میں تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند پڑے ہیں، ذرائع نقل و حمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے اور خوراک وادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔