• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزادی مارچ، چھٹی شام کے فضائی مناظر


جمعیت علمائے اسلام (ف) کا اسلام آباد میں حکومت کے خلاف آزادی مارچ کے بعد دھرنا جاری ہے۔

آزادی مارچ کے چھٹے روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ آزادی مارچ کے شرکاء کو کب اٹھنا ہے اس کا فیصلہ ہم کریں گے، جبکہ اس حوالے سے وزراء جھوٹ بول رہے ہیں، اگر ہمیں اشتعال دلایا گیا تو 24 گھنٹوں میں انہیں شکست ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، کراچی سے اسلام آباد تک کسی شہری کی زندگی میں رکاوٹ نہیں ڈالی، لاہور میں بھی آزادی مارچ کارواں نے میٹرو کے راستے میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔

دوسری جانب وزیرِ اعظم عمران خان نے مذاکراتی ٹیم کو استعفے کے علاوہ کوئی بھی جائز اور آئینی مطالبہ ماننے کی منظوری دے دی، انہوں نے ساتھ دینے پر چوہدری برادران کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

چھٹے روز بھی حکومتی اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں حکومتی کیمٹی نے وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبات مسترد کردیے اور ساتھ ہی اپوزیشن کے سامنے 4 آپشن رکھ دیے۔

ادھر وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا تھاکہ انشاءاللّٰہ مولانا جا رہےہیں اور حکومت  5 سال پورے کرے گی ۔

وزیرِ اعظم عمران خان کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اِس وقت مولانا کا بیٹ پکڑ کر میدان میں آنا، پچ اور حالات مناسب نہیں۔

تازہ ترین