اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) راولپنڈی پولیس کی طرف سے ”ٹیرر گروپوں“ کیخلاف کارروائی میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، گرفتار ہونے والے متعدد قانون شکن راولپنڈی میں ہونیوالی سنگین وارداتوں کے سہولت کار نکلے جبکہ گرفتار ہونے والے قانون شکن عناصر کرایہ کے جرائم پیشہ افراد نکلے۔ سٹی پولیس آفیسر کے حکم پر شروع ہونیوالے آپریشن اگینسٹ ٹیررز میں راولپنڈی پولیس کو ایسی ایسی کامیابیاں ملیں جن کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ اگرچہ آپریشن شروع ہوتے ہی متعدد قانون شکن زیرزمین چلے گئے تاہم سی پی او فیصل رانا کی طرف سے ان معاشرتی ناسوروں کو پاتال کی گہرائیوں سے بھی نکالنے کے اعلان کے بعد ہر سطح پر پولیس اہلکاروں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں۔ سی پی او روزانہ کی بنیاد پر ان گینگسٹرز کے حوالے سے فالواپ میٹنگ لیتے ہیں۔ گزشتہ روز گرفتار قانون شکنوں کے ٹاپ 10اور ٹاپ 20گینگسٹرز کے ساتھ روابط کا انکشاف ہوا۔ ان ملزمان کے حوالے سے معلوم ہوا کہ معاشرتی امن کیلئے خطرہ بننے والے یہ قانون شکن عناصر ماضی میں راولپنڈی میں ہونے والی سنگین وارداتوں میں سہولت کاری کا کام کرتے تھے جن میں جوڈیشل کمپلیکس میں تہرے قتل سمیت قتل‘ ڈکیتی‘ رہزنی اور خواتین کی عصمت دری کی متعدد وارداتیں شامل ہیں۔ ایس پی پوٹھوہار سید علی‘ ایس پی صدر رائے مظہر اقبال اور ایس پی راول آصف مسعود کی طرف سے سی پی او کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرفتار گینگسٹرز وائٹ کالر کریملز ہونے کے علاوہ کرایہ کے جرائم پیشہ افراد ہیں جو پیسے کی خاطر سیاسی جلسوں میں ہوائی فائرنگ کرتے، لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے کیلئے قبضہ گروپوں کے آلہ کار بنتے، ان ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں کئی ایسی وارداتوں کے سہولت کار ہونے کا اعتراف کیا ہے جو پولیس کے ریکارڈ میں ٹریس نہیں ہوئی تھیں۔