اسلام آ باد (نمائندہ جنگ‘مانیٹر نگ سیل) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر بات میرے استعفے کی ہے توپھر اپوزیشن سے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں‘ میں کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا‘ انہیں کھلے دل سے مارچ، احتجاج اور دھرنے کی اجازت دی جائے‘ انتخابات کی تحقیقات کیلئے تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات میں کیا۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر اعظم سے الگ ملاقات کی۔ دریں اثناءعمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ترجمانوں کو نواز شریف کی بیرون ملک روانگی پر نرم مؤقف رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات کی تحقیقات کیلئے عدالتی یا پارلیمانی کمیشن بنالیں حکومت کوکوئی اعتراض نہیں‘ ہم نے چار حلقے کھولنے کا کہا تھا ہم سارے حلقے کھولنے کو تیار ہیں‘ افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کاباہر جانا این آراو نہیں ‘ان کے خلاف مقدمات برقراررہیں گے ‘انہیں واپس آکر ان کا سامنا کرنا پڑیگا‘مولانا کو لاشیں چاہئیں ‘ہم جمہوری لوگ ہیں لاشیں نہیں دیں گے‘ نواز شریف کی صحت یا علاج پر کوئی سیاست نہیں کریں گے، پہلے دن سے مؤقف ہے کہ سیاست کو انسانی صحت سے الگ رکھا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ ملکی ادارے آزاد ہیں‘نیب کے کہنے پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، نیب کی سفارش پر ہی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔