وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو خطوط لکھے ہیں لیکن ایک کا بھی جواب نہیں آیا۔
سید مراد علی شاہ نے سی پی این ای کے 26 رکنی وفد سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی، دوران ملاقات انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت اگر صوبے میں ترقی گورنر سندھ کے ذریعے کروانا چاہتی ہے تو یہ عمل غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو عوام نے اختیار دیا ہے کہ ہم ان کی خدمت کریں۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں وزیر اعظم کا استقبال نہیں کرتا، یہ بات غلط ہے، وزیراعظم کا پورا پروگرام آتا ہے، بغیر پروگرام کے تو آپ مختیار کار سے بھی نہیں مل سکتے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ جام شورو۔سہون سڑک پر بہت حادثات ہوتے ہیں، میں نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ اس سڑک کو دو رویہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے میری درخواست پر جواب میں کہا کہ سندھ حکومت آدھی رقم دے، ہم نے اپریل 2017ء میں وفاقی حکومت کو 7 بلین روپے دیے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیر مملکت مراد سعید سے کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ کوآرڈینیٹ کریں، جب مراد سعید کراچی آئے تو مجھے پیغام دیا کہ اگر آپ نے ملنا ہے تو گورنر ہائوس آئیں، میں نے شائستگی سےمنع کیا کہ یہ مناسب نہیں ہے۔