کراچی،گھوٹکی، مالاکنڈ، مانسہرہ(اسٹاف رپورٹر، خبرایجنسی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ کا پلان ـ’’بی‘‘کے تحت کراچی اور بلوچستان کے درمیان داخلی و خارجی راستہ حب ریوور روڈ پرتیسرےروز بھی احتجاجی دھرنہ دیا گیا جس کے باعث ٹریفک کی آمدورفت کئی گھنٹوں تک معطل رہی اور مسافروں بشمول مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا،رات 8بجے دھرنا ختم کرکےسڑکیں ٹریفک کے لئے کھول دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کےآزادی مارچ کے پلان’’ـبی ‘‘کے تحت ملک بھر میں اہم شاہراہوں کو بلاک کیا گیا ،اس سلسلے میں ہفتہ کی صبح 8 بجے جے یو آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد حب ریوور روڈ لکی چورنگی پر جمع ہوئی اور دھرنا دے کرسڑک کو بلاک کردیا حب ریوور روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کرنے کے باعث کراچی سے بلوچستان اور بلوچستان کو کراچی آنے والی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ،کارکنان نے رات 8 بجے تک حب ریوور روڈ کو بند کئے رکھا اور رات 8 بجے دھرنا ختم کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا۔ادھر مالاکنڈ اور مانسہرہ میں بھی جے یو آئی کے کارکنوں کی جانب سے دھرنا دیا جا رہا ہے تاہم بارش کے باعث دھرنے کے شرکاء کو مشکلات کا سامنا ہے۔ڈی جی خان میں بھی جمعیت علمائے اسلام ف کےکارکنوں نے تونسہ بائی پاس پر دھرنا دے رکھا ہے، انڈس ہائی وے بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک معطل ہو گئی ہے۔گھوٹکی میں جے یو آئی ف کے کارکنوں کی جانب سے چنا باغ پر دھرنا جس کے باعث قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔