ڈچ سیاست دان خیرت ولدرز کو ویڈیو میں قتل کی دھمکی دینے اور اسے فیس بک پر پوسٹ کرنے والے 27 سالہ فرانسں کے رہائشی پاکستانی شہری جنید کو ڈچ عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
پاکستانی شہری نے 27 اگست کو فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں اس نے ڈچ سیاستدان خیرت ولدرز کو دھمکی دی تھی۔
یہ ویڈیو جنید نے دی ہیگ شہر کے مرکزی اسٹیشن پر ریکارڈ کی تھی، جسے 14000 ہزار لوگوں نے شیئر کیا اور 153000 لوگوں نے دیکھا، ویڈیو پوسٹ ہونے کے کچھ ہی دیر بعد پولیس نے جنید کو تلاش کرلیا تھا۔
پولیس کی حراست میں جنید اپنا بیان بدلتا رہا، نفسیات کے ماہرین نے جنید کو ایک ناقابل اعتبار شخص قرار دیا تھا۔
ڈچ سیاستدان خیرت ولدرز ایک متنازع اور عوام پسند سیاستدان ہیں۔ جو اپنی سیاسی زندگی کی توانائی فسطائی اور متنازع بیانات سے حاصل کرتے ہیں اور اقلیتوں کو نشانہ بناتے ہیں، مسلمان ان کا خاص نشانہ ہیں۔
وہ ایک حکمت عملی کے تحت مسلمانوں کو توہین کی حد تک نشانہ بناتے ہیں، ان پر یورپ کے کئی ملکوں میں سفری پابندیاں لگ چکی ہیں۔
نومبر 2017 میں انہوں نے برسلز کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مارچ کا اعلان کیا تھا جس پر برسلز کے سوشلسٹ میئر نے پابندی لگا دی تھی۔
خیرت ولدرز نے اس رپورٹر کو بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں نے یورپ کے شہروں پر قبضہ کرلیا ہے اور اب یورپ میں ہمارے اوپر اپنے قوانین نافذ کررہے ہیں، اور شوشلسٹ ان کی مدد کررہے ہیں، جبکہ ہمارے اوپر اپنے ہی شہروں میں مارچ کرنے پر پابندی لگائی جارہی ہے۔