• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریحان قتل کیس،دہشتگردی کی دفعات شامل کی جائیں،اہلخانہ کی درخواست

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس ذولفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 14 سالہ ریحان کو بہیمانہ تشدد کرکے ہلاک کرنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے اور جے آئی ٹی بنانے سے متعلق ملزم زبیر خان سمیت 5 ملزمان کی جانب سے مقدمے میں فریق بننے کی درخواست دائر کرنے پر سماعت ملتوی کردی، ملزمان کی جانب سے درخواست میں فریق بننے کیلئے مزید درخواستیں ملزم زبیر خان سمیت 5 ملزمان نے دائر کیں، عدالت نے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی،اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ پولیس تعاون نہیں کر رہی، کچھ معلوم نہیں کیا ہو رہا ہے، ریحان کو برہنہ کرکے جس طریقے سے مارا گیا وہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے،مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات کو شامل کیا جائے،تشدد کی ویڈیو بنا کر پھیلانا بھی سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

تازہ ترین