دو سال قبل تک ٹنڈو غلام علی میں چوری کی وارداتیں خاصی بڑھ گئی تھیں اور شہریوں نے تالا توڑ چوروں کے ہاتھوں خاصا نقصان اٹھایا تھا۔دکانوں کے تالے توڑ کر قیمتی سامان اور نقد رقم چرا لی جاتی تھی۔ پولیس نے کافی تگ و دو کے بعد اس گروہ کا قلع قمع کرکے ان وارداتوں کا خاتمہ کیا، لیکن نقب زنی یا چوری کے ان واقعات میں شہریوں کو زیادہ سے زیادہ چند ہزار روپےنقد یا اتنی ہی مالیت کے مال اسباب سے محرومی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اب دوبارہ اس قسم کی اکا دکا وارداتوںکی خبریں ملی ہیں جن کی پولیس کی جانب سےان کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔
لیکن چند روز قبل شہرکی تاریخ میں چوری کی سب سے بڑی واردات ہوئی جس میں چور 60تولہ سونا اور 4 لاکھ روپے کی نقد رقم سمیت تقریباً 80 لاکھ روپے کا اثاثہ لوٹ کر فرار ہوگئے۔ اس واردات کی خبر شہر میں پھیلنے کے بعدشہری خوف و ہراس کا شکار ہوگئے لیکن اس ڈرامے کے ڈراپ سین کے بعد معلوم ہوا کہ واقعہ میں گھر کے ’’بھیدی ‘‘کی طرف سے لنکا ڈھائی گئی ہے۔ نمائندہ جنگ کو موصو ل ہونے والی تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ، رات کے پچھلے پہر ،ٹنڈو غلام علی کے وارڈ نمبر05 کے گل شاہ محلہ کے رہائشی، ہندو تاجر دیو کشن سوچی کے قلعہ نما مکان کی دیواریں پھاند کرچور مکان کے اسٹور روم میں نصب شیلف کے تالے توڑ کر سونے کے 6 بسکٹ ،4 لاکھ روپے کی نقدی سمیت 80 لاکھ روپے مالیت کے اثاثے لے کرکر فرار ہوگئے۔
شہر میں اس تاریخی نقب زنی کی خبر صبح ہوتے ہیںجنگل کی آگ کی طرح ٹنڈو غلام علی شہر سمیت گردو نواح کے قصبات اور دیہی علاقوں میں پھیلنے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد یوکشن سوچی کے مکان کے سامنے جمع ہوگئی جب کہ رکن قومی اسمبلی میر غلام علی خان تالپوربھی اس سنسنی خیز واردات کی خبر سنتےہی یوکشن سوچی کے مکان پر پہنچے۔ اطلاع ملنے پر علاقہ پولیس نے وہاں پہنچ کر جائے واردات کا معائنہ کرنے کے بعد تفتیش کا آغاز کیا۔اس موقع پر میر غلام علی تالپور نے پولیس کو فوری طور پر ملزمان کا سراغ لگانے کی ہدایت کی ، جس کے بعد پولیس کی سرگرمیوں میں تیزی آگئی۔
چوروں کا سراغ لگانے کےلیے مکان کی چھت اور پڑوس کے مکانات کے اطراف ملنے والے پیروں کے نشانات کی نشان دہی کےلیے کھوجیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔تمام دن کی تگ و دو اور محکماتی تفتیش اور ایک رات قبل مختلف فون کمپنیوں کے آفسز سے اندرون و بیرون شہر کی جانے والی فون کالز کا ڈیٹا اکٹھا کرکے پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوگئی۔ تحقیقات کے دوران متاثرہ شخص دیو کشن سوچی کے بیٹے اور اس کے ساتھ پڑوس میں رہنے والے دوستوں کے مذکورہ واردات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے۔
پولیس نے جب واردات کے مرکزی ملزم بھیموں سوچی کو حراست میںلے کر تفتیش شروع کی تو اس نے اقرار کیا کہ اس نے اپنی بیوی کی مدد سےسونا اور مبینہ رقم چند روز قبل پڑوس میں جوتوں کا کاروبار کرنے والےاپنے ایک عزیز کے گھر اس کی بیوی کے پاس بہ بطور امانت رکھوائی تھی ۔ پولیس نے ملزم کی نشان دہی پر لیڈی پویس کی معیت میں جوتوں کے تاجر کے گھرپر چھاپہ مارکرمذکورہ زیورات برآمد کرکے اس کے سہولت کار تاجر اور اس کی بیوی کو بھی حراست میں لےلیا۔سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واردات کا 24گھنٹے میں ڈراپ سین کرکےملزمان کی گرفتار ی اور مال مسروقہ برآمد کرنے پرخراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایس ایس پی سے پولیس پارٹی کو انعام و اعزازات دینے کی سفارش کی ہے۔