• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے کرنٹ اکائونٹ خسارے سے نکل جانے کی خوشخبری جو وزیراعظم نے 19نومبر کو اپنے ٹویٹر پیغام میں قوم کو دی تھی، اس سے اگلے ہی روز ملک کا اسٹاک ایکسچینج 100انڈیکس سات ماہ کے بلند ترین سطح پر پہنچنے، جمعہ کو اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ میں کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 73.5فیصد کمی اور زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں ایک ارب سولہ کروڑ ڈالر کے اضافے کے انکشاف کے بعد اب ہفتے کے روز وزیراعظم نے اسلام آباد میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کہا ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 10ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے جو 30فیصد بنتا ہے جبکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم ہو جانے سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں چار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ وہ عوامل ہیں جن کی خاطر قوم نے گزشتہ سولہ مہینے انتہائی صبر و تحمل کے ساتھ ایک امتحان کی حالت میں گزارے۔ صورتحال میں ان مثبت تبدیلیوں سے ملک کی زبوں حال اقتصادیات کو نمایاں تقویت کا ملنا یقینی ہے جس سے گزشتہ برس کے دوران مہنگائی اور اقتصادی عدم استحکام کا باعث بننے والے عوامل کی شدت میں کمی آئے گی اور ذخیرہ شدہ ڈالروں کے مارکیٹ میں آنے سے روپے کی قدر اور بڑھے گی۔ یہ کیفیت بلاشبہ بہتر مستقبل میں مزید معاشی استحکام کے امکانات روشن کر رہی ہے؛ تاہم ہمارے معاشی حکمت کاروں کو یہ حقیقت پیش نظر رکھنی چاہئے کہ عام آدمی کا اصل مسئلہ مسلسل بڑھتی ہوئی کمر توڑ مہنگائی اور وبا کی طرح پھیلتی بیروزگاری ہے، نئے کارخانے نہ لگنے اور پرانی صنعتوں کے بند ہوتے چلے جانے کے باعث لاکھوں نوجوان روز گار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔ توانائی کی قیمتیں عدم استحکام کا شکار ہیں، معاشی ٹیم کو ان چیلنجوں سے جلد نمٹنا ہوگا۔ بے شک وزیراعظم اس سمت میں بعض اقدامات کر بھی چکے ہیں تاہم قوم کو ان کے مثبت نتائج و ثمرات کا انتظار ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین